Monday, May 12, 2025
ہومپاکستانٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے سندھ، کے پی، بلوچستان میں صحت کے شعبے میں بے ضابطگیوں پر کارروائی کا مطالبہ کر دیا

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے سندھ، کے پی، بلوچستان میں صحت کے شعبے میں بے ضابطگیوں پر کارروائی کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد(سب نیوز)ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (ٹی آئی)پاکستان نے صحت کے شعبے میں بے ضابطگیوں کے خلاف کارروائی کے لیے اپنی آواز سندھ، خیبر پختونخوا (کے پی)اور بلوچستان کے وزرائے اعلی تک پہنچا دی ہے۔ تنظیم نے انہیں خطوط ارسال کیے ہیں جن میں سنگین خدشات کی تفصیلات درج ہیں۔

یہ خطوط وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کو لکھے گئے پہلے کے خطوط کی بازگشت ہیں، جن میں غیر مثر ضابطہ کاری کے باعث غیر معیاری ادویات کی وسیع دستیابی کو اجاگر کیا گیا ہے۔ٹی آئی پاکستان کے خطوط میں نشاندہی کی گئی ہے کہ غذائی اجزا اور متبادل ادویات بغیر مناسب فارمولیشن اور لیبلنگ کے فروخت ہو رہی ہیں۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مبینہ طور پر ایکسپائرڈ کارڈیک سٹینٹ لگانے کے واقعے کو خطرات کی ایک اہم مثال کے طور پر پیش کیا گیا۔تنظیم نے ڈرگ ایکٹ کے تحت اپنے مینڈیٹ کے باوجود ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے ضروری معائنہ کرنے میں مبینہ ناکامی کا ذکر کیا۔ ایک اہم تشویش غیر رجسٹرڈ ویٹرنری ادویات کی دستیابی ہے، جو مویشیوں کے لیے خطرہ ہے۔ٹی آئی پاکستان نے صوبوں میں ڈرگ انسپکٹرز کی کافی تعداد کے باوجود مثر نفاذ کی مبینہ کمی کو اجاگر کیا۔

تنظیم نے تمام اقسام کی ادویات کی مکمل سیمپلنگ اور جانچ کا مطالبہ کیا اور ایکسپائرڈ اور غیر رجسٹرڈ طبی آلات کے ذمہ دار افراد کے خلاف شناخت اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ٹی آئی پاکستان نے غذائی اجزا اور متبادل ادویات تیار کرنے والے یونٹس کے معائنے پر زور دیا اور غیر تعمیل کرنے والی اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ٹی آئی پاکستان نے معلومات تک رسائی کے حق کے تحت کام کرنے والے ایک غیر جانبدار سیٹی بلور کے طور پر اپنے کردار کو دہرایا اور وزرائے اعلی پر زور دیا کہ وہ اپنے متعلقہ صوبوں میں عوام اور مویشیوں کے لیے محفوظ اور معیاری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔