Thursday, October 17, 2024
ہومکالم وبلاگزبلاگزوزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے عہدیداروں سے ملاقات

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے عہدیداروں سے ملاقات

خصوصی ایڈیشن:ارمان یوسف
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کیلئے سندھ حکومت بھرپور کوشاں ہے اور صوبے کے عوام کوو صحت و تعلیم کی مثالی سہولیات کی فراہمی کا اعتراف نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی طور پر بھی کیا جاتا ہے ، ملک کے دیگر صوبوں کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کے لوگ بھی علاج معالجہ کیلئے سند ھ کے ہسپتالوں میں آتے ہیں جنہیں عزت و احترام کے ساتھ صحت کی فوری سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ کراچی کی ترقی کے لیے سالانہ تقریبا 1 ہزار ارب روپے درکار ہیں تاہم محدود وسائل کے باوجود اس سال شہر کی ترقی کے لیے 218ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔2022کو آنے والا سیلاب اس ریجن کا سب سے بڑا سیلاب تھا اور صوبے کا 70فیصد حصہ کسی دریا کا منظر پیش کر رہا تھا اس وقت یہ ایسی صورتحال تھی کہ شاہد ہم اس امتحان سے نہ نکل سکیں لیکن اللہ تعالی کی مہربانی اور ہماری قیادت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اس مشکل صورتحال میں جس طرح قائدانہ کردار ادا کیا اسی کی بدولت ہم آج دوبارہ اپنے عوام کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کے قابل ہو پائے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ کے دورے پر آئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے عہدیداران سے وزیر اعلی ہاوس کراچی میں ملاقات کے دوران کیا ۔


نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے وفد نے صدر اظہر جتوئی اور سیکرٹری نیئر علی کی قیادت میں سندھ حکومت کی دعوت پرصوبے کے مختلف اضلاع کا دورہ کیا۔ نیشنل پریس کلب کے وفد میںنائب صدرشاہ محمد،سینئر جوائنٹ سیکرٹری عون شیرازی ،جوائنٹ سیکرٹریز طلعت فاروق ،سحرش قریشی ، ممبر گورننگ باڈی محمد عاصم جیلانی ، اظہار خان نیازی ،عامر بٹ ،خالد گردیزی ،نوید شیخ ،مشکور علی ،ارمان یوسف ،جعفر بلتی ،ماجد افسر اورتنویر شہزاد شامل تھے جبکہ اس موقع پر وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ،وزیر بلدیات سعید غنی،ڈپٹی مئیر کراچی سلمان عبداللہ مراد ، سیکریٹری اطلاعات سندھ ندیم میمن ،ڈی جی پی آر سلیم خان ،ڈائریکٹر انفارمیشن حزب اللہ میمن ،عبدالماجد خان سمیت اعلی افسران موجود تھے۔
وزیر اعلی ہاوس میں ہونے والی ملاقات کے دوران وزیر اعلی سید مراد علی شاہ نے نیشنل پریس کلب کے وفد کو ویلکم کیا اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے عہدیداران کا تعارف کرایا گیا اور وفد نے سندھ حکومت کی دعوت پر سکھر ، گمبٹ ، تھر سمیت صوبے کے مختلف اضلاع کے تعلیمی اداروں ، ہسپتالوں ، تھرکول پراجیکٹ سمیت دیگر اداروں کے وزٹ کے دوران فراہم کی جانے والی سہولیات بارے بات کرتے ہوئے سندھ حکومت کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ سندھ میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہیلتھ اور ایجوکیشن کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور یہ سن پر بہت خوشی ہوئی کہ سندھ کے ہسپتالوں میں لیورٹرانسپلانٹ سمیت دیگر سرجری بھی مفت کی جاتی ہے جس کیلئے پاکستانی مریضوں کو بھارت یا کسی اور ملک میں جاکر مہنگا علاج کرانا پڑتا تھا اور خاص طور پر اس بات کی خوشی دیدنی رہی کہ کراچی میں ہیلتھ کا ایسا ادار ہ موجود ہے جہاں ربوٹک سرجری ہو رہی ہے اور دنیا کے پندرہ ممالک جن میں ترقی پذیر ملک بھی شامل ہیں وہاں سے مریض ربوٹک سرجری کرانے کیلئے کراچی آتے ہیں جہاں پر بیرون ملک سے آنے والے مریضوں کا بھی سندھ حکومت مفت علاج کر ا رہی ہے ۔


وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے حوالے سے میڈیا کے کچھ حلقوں میں منفی تاثر بنایا گیا امید ہے کہ اس دورے سے صحافیوں کے خدشات دور ہونگے سندھ حکومت نے ایسے اقدامات بھی کیے ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا اسے سراہا رہی ہے ۔وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایک سوال کے جواب میں ورلڈ بینک کی اسٹڈی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کو قابل رہائش شہر بنانے کے لیے 3 ارب ڈالر درکار ہیں۔ اگرچہ مطلوبہ فنڈز کافی ہیں لیکن کراچی کے انفراسٹرکچر کی ترقی اور تعمیر نو پر تقریبا 1000 ارب روپے خرچ کیے جائیں تو بہتر نتائج ملے گے۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی کی وجہ سے کراچی کی ترقی کے لیے صرف 218 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سٹی گورنمنٹ کراچی کے تحت مین نالوں کے پشتے الاٹ کیے گئے اور دیگر مقامات پر تجاوزات کی اجازت دی گئی جس کی وجہ سے نالوں کی صفائی ایک سنگین مسئلہ بن گئی اور شدید بارشوں کے دوران شہر پانی میں ڈوبتا رہا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ فٹ پاتھ پر تجارتی سرگرمیوں کی اجازت ہے جہاں سینکڑوں دکانیں قائم ہیں جن اہم سڑکوں کو نان کمرشل رکھنے کی ضرورت تھی انہیں کمرشل مارکیٹس اور مراکز کے قیام کی اجازت دے کر کمرشل بنا دیا گیا جس کے نتیجے میں ٹریفک کا ہجوم ایک سنگین مسئلہ بن گیا۔
سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ بھرپور کوششوں کے بعد بڑے نالوں کی صفائی کی گئی اور حکومت کی جانب سے تعمیر کی گئی اہم سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ا سٹارم واٹر ڈرین بنائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی سڑکوں کی تعمیر نو کی گئی ہے اور ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف فلائی اوور اور انڈر پاسز تیار کیے گئے ہیں۔صوبائی حکومت نے بی آر ٹی اورنج لائن تیارکرلی ہے اور بی آر ٹی ریڈ لائن پر کام تیزی سے جاری ہے، اس کے بعد یلو لائن پر کام شروع کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی ایک میٹرو پولس شہر ہے اور ہمارا یہ عزم ہے کہ ہم اپنے عوام کے تمام مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز بس سروس اور خواتین کے لیے مختص پنک بس سروس کی صورت میں کراچی کے عوام کو ریلیف فراہم کیا ہے۔


وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت کا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ اپنی شفافیت اور کارکردگی کے لحاظ سے بہت زیادہ کامیاب رہا ہے جسے ایشیا میں چھٹی پوزیشن حاصل ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جس نے دریائے سندھ پر تین پل تعمیر کیے ہیں جن میں سے دو پی پی پی موڈ کے تحت تعمیر کیے گئے ہیں۔ کراچی، ٹھٹھہ، حیدرآباد میرپورخاص کی اہم سڑکیں بھی پی پی پی موڈ کے تحت بنائی گئی ہیں۔ کراچی میں ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر جاری ہے اور اس کا ایک حصہ رواں ماہ کے آخر تک ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ واحد صوبائی حکومت ہے جس نے تھر میں ایئرپورٹ قائم کیا۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے وفد نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ انہوں نے تھر کا دورہ کیا جہاں ہندو باہمی محبت سے زندگی گزار رہے ہیںجہاں جرائم کاتناسب بہت کم ہے اور پورے سال میں بمشکل 50 ایف آئی آر درج ہوئیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والا ایک ہندو ایم این اے تھر سے جنرل نشست پر منتخب ہوا ہے اور میرپورخاص شہر سے ایک ہندو ایم پی اے بھی جنرل نشست پر منتخب ہوا ہے جبکہ سندھ اسمبلی کا ڈپٹی اسپیکر عیسائی ہے۔


نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے وفد نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ انہوں نے سکھر میں بیگم نصرت بھٹو ویمن یونیورسٹی اور اروڑ یونیورسٹی کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں یونیورسٹیاں خوبصورت مقامات پر واقع ہیں اور ان کا فن تعمیر متاثر کن ہے۔انہوں نے گمبٹ ہسپتال کا دورہ بھی کیا اور اس کی خدمات کو سراہا۔وزیراعلی سندھ نے کہاکہ انہوں نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (JPMC)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (NICVD) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (NICH) کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تینوں ہسپتال نہ صرف پورے پاکستان بلکہ پڑوسی ممالک کے مریضوں کی بھی خدمت کرتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان ہسپتالوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ 25 سالہ معاہدہ کیا گیا کیونکہ سپریم کورٹ نے ان ہسپتالوں کو وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔وزیراعلی سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے 600 ارب روپے کے بجٹ سے 20 لاکھ سے زائد گھر بنا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فنڈز ڈونر ایجنسیوں، وفاقی حکومت اور ان کی حکومت کے وسائل کے تعاون سے حاصل کیے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس منصوبے کو شفافیت کی وجہ سے کافی فنڈنگ ملی ہے۔


نیشنل پریس کلب اسلام آبادکے صدر اظہر جتوئی اور سیکرٹری نیئر علی کی قیادت میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کرنے والے وفد نے کراچی پریس کلب سمیت صوبے کے علاقائی پریس کلبوں کو فنڈز کی فراہمی کو سراہا اور علاقائی پریس کلبوں کی تزئین و آرائش کی تعریف کی ، صدر نیشنل پریس کلب اظہر جتوئی نے اس دوران باقاعدہ تحریری طور پر نیشنل پریس کلب کو سندھ حکومت کی جانب سے گرانٹ فراہم کرنے اور نیشنل پریس کلب کی بلڈنگ کی تعمیر کیلئے تعاون کا مطالبہ کیا جس پروزیر اعلی سندھ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے لیے گرانٹ کا اعلان کیا اور سیکرٹری اطلاعات کو ہدایت کی کہ وہ گرانٹ کی منظوری کے حوالے سے پروپوزل کا خاکہ پیش کریں اورکہا کہ اس سال سے ہی نیشنل پریس کلب کی گرانٹ شروع کریں گے،سندھ حکومت نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی ہر ممکن مدد کریگی ،نیشنل پریس کلب کے وفد نے وزیر اعلی سند ھ کا شکریہ ادا کیا ۔تقریب کیا ختتام پر وفد کو سندھی اجرک اور ٹوپی کے تحائف پیش کیے گئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔