اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی وزیر برائے قومی خوراک تحفظ، رانا تنویر حسین نے کنگ سلمان ریلیف شیلٹر کی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ یہ تقریب پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی اور مثالی تعلقات میں ایک اور اہم سنگ میل ثابت ہوئی، جو دونوں ممالک کے انسانی ہمدردی اور ترقی کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔اس موقع پر رانا تنویر حسین نے سعودی حکومت اور کنگ سلمان انسانی امداد و ریلیف مرکزکی پاکستانی عوام کے لیے مسلسل امدادی معاونت پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کی زرعی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، جدید کاشتکاری، آبپاشی نظام اور غذائی تحفظ کے فروغ میں مدد فراہم کر رہا ہے۔تقریب کے دوران کنگ سلمان ریلیف سنٹر کی جانب سے مستحقین میں امدادی اشیا اور موسم سرما کی کٹس تقسیم کی گئیں، تاکہ ضرورت مند افراد کو بروقت مدد فراہم کی جا سکے۔ وزیر نے قدرتی آفات، غربت اور غذائی عدم تحفظ کے خلاف KS Relief کے اقدامات کو قابل ستائش قرار دیا۔رانا تنویر حسین نے مزید کہا کہ سعودی سرمایہ کاری نے پاکستان میں زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا اور جدید کاشتکاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تعاون سے غذائی تحفظ مضبوط ہوا ہے اور پائیدار ترقی کو فروغ ملا ہے۔KS Relief کے امدادی منصوبے صرف فوری مدد تک محدود نہیں، بلکہ صحت، تعلیم اور معاشی استحکام میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی ترقی میں سعودی عرب کا تعاون ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔یہ بھی بتایا گیا کہ 2023 میں KS Relief نے دنیا بھر میں 110 ملین کھانے فراہم کیے، جن میں سے ایک بڑا حصہ پاکستان کے لیے مختص تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب بھوک کے خاتمے اور عالمی انسانی ہمدردی کی کاوشوں میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب غذائی تحفظ اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا مل کر مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور مشترکہ ترقی کے لیے کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔تقریب کا اختتام KS Relief کی انتھک کوششوں کو سراہنے اور متاثرہ افراد کے لیے امید کی کرن بننے کے عزم کے ساتھ ہوا۔