شاعر: عبدالرحیم گاذر
(بند 1)
وطن کی مٹی سے بندھن جوڑا
دل میں ہے عزم، سینہ چوڑا
دشمن پر بجلی بن کے گرتے
ہم نے ہر محاذ پہ ڈٹ کر لڑا
یہ شان ہماری ہے
یہ فوج ہماری ہے
(بند 2)
پہاڑوں میں ہو یا ریگزاروں میں
رہیں سرحدوں کے پہرے داروں میں
جو دشمن نظر اُٹھائے وطن پر
اُسے خاک کر دیں ان کہساروں میں
یہ جان نثاروں کی قطاریں ہیں
یہ فوج ہماری ہے
(بند 3)
علم، ہنر، ایماں کا یہ لشکر
ہر لمحہ ہے قربانی کا پیکر
ماں کی دعا، قوم کا فخر ہے
ہر سپاہی ہے چٹان کا پیکر
یہ دل سے وفاداری ہے
یہ فوج ہماری ہے
(بند 4)
چمکے گا ہر نقشِ وفا جب تک
رہے گا یہ پرچم بلند فلک
دھڑکن میں وطن کی للکار ہے
ہر سانس میں قربانی کا ذکر ہے
قلم سے لکھا جو “گادر” نے
ہے حرفِ صداقت، نعرۂ حق
یہ فوج ہماری ہے!
یہ فوج ہماری ہے!