Sunday, October 13, 2024
ہومبریکنگ نیوزبنگلہ دیش میں ڈاکٹر محمد یونس کے خلاف مخالف سیاسی ہوائیں چلنے لگی

بنگلہ دیش میں ڈاکٹر محمد یونس کے خلاف مخالف سیاسی ہوائیں چلنے لگی

ڈھاکہ (سب نیوز )بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کی تشکیل کے بعد انتخابات کرانے کے وعدں میں تاخیر کے بعد ڈھاکہ میں سیاسی منظرنامہ قدرے تبدیل ہورہا ہے۔ ملک کی حزب اختلاف کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ہزاروں کارکنوں اور رہنماں نے ملک کے دارالحکومت میں ایک انتخاب کے ذریعے جمہوری منتقلی کا مطالبہ کرنے کے لیے ریلی نکالی ہے۔

واضح رہے کہ معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے بھارت فرار ہونے کے بعد بنگلہ دیش میں عبوری حکومت تشکیل پائی اور ڈاکٹر محمد یونس نے اس کی ذمہ داری اٹھائی۔ انہوں نے اپنی پہلی تقریر میں انتخابات کرا کر جمہوری منتقلی کا وعدہ کیا تھا لیکن تاحال عبوری حکومت نے نئی ووٹنگ کے لیے کوئی ٹائم فریم طے نہیں کیا ہے۔

بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے ڈھاکہ میں بی این پی کے صدر دفتر کے سامنے جمع ہوئے جہاں انہوں نے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت نے الیکشن کمیشن سے لے کر مالیاتی اداروں تک ملک کے مختلف شعبوں میں اصلاحات کے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں۔ لیکن بڑی سیاسی جماعتیں بشمول بی این پی، جس کی سربراہی سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کر رہی ہیں، چاہتی ہیں کہ نئے انتخابات جلد ہی ہوں۔

سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے گزشتہ ماہ عوامی بغاوت کے دوران ملک سے فرار ہونے کے بعد ڈاکٹر یونس نے اقتدار سنبھالا، جس سے شیخ حسینہ کے اقتدار میں 15 سالہ دور ختم ہوا۔اپنی حالیہ تقاریر میں محمد یونس نے نئے قومی انتخابات کے لیے کسی ٹائم فریم کا خاکہ نہیں دیا اور کہا کہ جب تک عوام چاہیں گے کہ وہ اقتدار میں رہیں گے۔ اخبار کے ایڈیٹرز کی ایک ٹیم نے حال ہی میں کہا تھا کہ محمد یونس کو پہلے اہم اصلاحات کو مکمل کرنا چاہیے اور کم از کم دو سال تک اقتدار میں رہنا چاہیے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔