Tuesday, December 23, 2025
ہومپاکستانمطیع اللہ جان کی رہائی کی روبکار پر اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کا عملدرآمد سے انکار

مطیع اللہ جان کی رہائی کی روبکار پر اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کا عملدرآمد سے انکار

راولپنڈی (آئی پی ایس )صحافی مطیع اللہ جان کی رہائی کی روبکار پر اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے عملدرآمد سے انکار کردیا۔جیل حکام کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس جگہ کم ہے مطیع اللہ کو جہلم یا اٹک لے جا کر روبکار پر عمل کروائیں۔مطیع اللہ جان کا گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسمانی ریمانڈ ختم کردیا تھا، انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر جوڈیشل کردیا گیا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے جوڈیشل پر مطیع اللہ جان کو جیل منتقل نہیں کیا تھا، ہفتہ کو مطیع اللہ جان کی ضمانت ہونے پر روبکار جاری ہوئی ہے۔واضح رہے کہ مطیع اللہ جان کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، ان کی 10 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی گئی۔ انسداد دِہشت گردی عدالت اسلام آباد میں صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف منشیات، دہشت گردی کیس سے متعلق سماعت ہوئی۔سماعت کے آغاز پر اے ٹی سی جج طاہر عباس سِپرا نے استفسار کیا کہ مطیع اللہ جان کو کب پیش کرنا ہے جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ مطیع اللہ جان کو 12 بجے تک پیش کیا جائے گا، عدالت نے کہا کہ مطیع اللہ جان کو عدالت جلد سے جلد پہنچائیں۔بعد ازاں صحافی مطیع اللہ جان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، جج نے تفتیشی افسر کو ہدایت دی کہ ہائی کورٹ کے حکم نامہ کی کاپی دے دیں، روبکار کہاں ہیں، اس حکم نامے کو ریکارڈ کے ساتھ لگا دیں۔جج نے ریمارکس دیے کہ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق صحافی مطیع اللہ جان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج رہا ہوں۔اس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہم نے ضمانت کی درخواست دائر کی ہے اور آج ہی سماعت کر دیں۔

جج نے ریمارکس دیے کہ آپ کی درخواست ضمانت 7 صفحات پر مشتمل ہے، نوٹس کر رہا ہوں، نوٹس کا مطلب ہے پراسیکیوشن نے کوئی دلائل دینے ہیں تو دیں، میں نے اس دن بھی کہا تھا کہ اسکرینوں پر آکر صحافیوں کا ستیاناس ہو گیا ہے۔جج نے عدالت کے باہر صحافیوں کی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کی ڈیوٹی ہے اور آپ نکلتے ہوئے پراسیکیوٹر کو یہ کہیں کہ آپ حرام کھاتے ہیں، اگر آگے سے یہی جواب آئے کہ آپ بھی اپنی سوچوں کو فروخت کر رہے ہیں۔فاضل جج نے کہا کہ پراسیکیوٹر کی ویڈیو کو وائرل کر رہے ہیں، آج صحافی اعزاز سید کدھر ہیں، میں توقع کر رہا تھا وہ آج معذرت کریں گے۔عدالت نے صحافی ثاقب بشیر سے استفسار کیا کہ آپ کتنے عرصہ سے آرہے ہیں، کبھی اس طرح آپ نے کیا ہے، اب آپ کچھ نہیں کہے گے۔اس دوران مطیع اللہ جان روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ مجھے آج اس واقعے کا علم ہوا، اس پر عدالت سے معذرت چاہتا ہوں۔عدالت نے کہا کہ آج ہی نوٹس ہو گیا اور 10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔