Friday, September 20, 2024
ہومٹاپ سٹوریپیجرز میں دھماکا خیز مواد اسرائیلی ایجنسی ’موساد‘ نے نصب کیا، لبنانی حکام

پیجرز میں دھماکا خیز مواد اسرائیلی ایجنسی ’موساد‘ نے نصب کیا، لبنانی حکام


بیروت:لبنان کے سینئر سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے پیجرز میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا جس کے باعث لبنان میں 9 افراد جاں بحق جبکہ ایرانی سفیر اور حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ہزاروں افراد زخمی ہوئے۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق لبنان کے ایک سینئر سکیورٹی ذرائع اور ایک اور ذریعے نے رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی نے منگل کے دھماکے سے کئی ماہ قبل لبنانی گروپ حزب اللہ کے ذریعے درآمد کیے گئے 5 ہزار پیجرز میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔
یہ آپریشن ایران کی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کی سکیورٹی کی خلاف ورزی تھی جس کے باعث لبنان میں ہزاروں پیجرز کو دھماکے سے اڑایا گیا اور اس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک جب کہ بیروت میں ایران کے سفیر، حزب اللہ کے جنگجوؤں سمیت تقریباً 3 ہزار افراد زخمی ہوئے۔
لبنانی سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ پیجرز تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو سے منگوائے تھے، لیکن کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈیوائسز ہم نے تیار نہیں کیں۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ ڈیوائسز بی اے سی نامی کمپنی نے بنائے ہیں جس کے پاس ہمارے برانڈ کو استعمال کرنے کا لائسنس ہے، لیکن کمپنی نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
دوسری جانب ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کردیا، اسرائیلی فوج کی جانب سے ان دھماکوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا گیا۔
حزب اللہ نے جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مزاحمت پہلے کی طرح جاری رہے گی جب کہ غزہ اور وہاں کے عوام کی حمایت کے لیے ہماری کارروائیاں جاری رہیں گی جب کہ اسرائیل کو منگل کے اس قتل عام کے جواب کا انتظار کرنا چاہیے۔
سینئر لبنانی سکیورٹی ذریعہ نے بتایا کہ گروپ نے گولڈ اپولو سے 5 ہزار بیپرز (پیجرز) کا آرڈر دیا تھا، جو کئی ذرائع کے مطابق اس سال کے شروع میں ملک میں لائے گئے تھے۔
گروپ کے دو ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ حزب اللہ کے کارکن اسرائیل کی جانب سے لوکیشن ٹریکنگ سے بچنے کے لیے پیجرز کا استعمال کرتے ہیں۔
تاہم ایک سینئر لبنانی ذریعے نے کہا کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی نے ’پیجرز کی پروڈکشن‘ کے دوران ہی اس ڈیوائس کے اندر ایک بورڈ لگایا جس میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا تاہم کسی بھی اسکینر یا کسی اور ڈیوائس کے ذریعے اس کا سراغ لگانا انتہائی مشکل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ 3 ہزار پیجرز اس وقت پھٹے جب اس میں ایک کوڈڈ میسج بھیجا گیا جس کے ساتھ ہی دھماکہ خیز مواد کے بورڈ کو آن کیا گیا۔
ایک اور سیکیورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ پیجرز میں تین گرام تک دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا لیکن کئی ماہ گزرنے کے باوجود حزب اللہ اس سے بے خبر تھی اور اس کی شناخت نہیں کرسکی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔