اسلام آباد ،بھارت میں سیاسی رسہ کشی تو پہلے ہی ہورہی تھی لیکن اب فوجی دھینگا مشتی بھی ہونے لگی اور دو جرنیلوں کے درمیان بچوں کی طرح لفظی لڑائی جاری ہے، دونوں جرنیل ایک دوسرے کی شکایات آرمی چیف سے بھی لگا رہے ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ جب بھارتی آرمی چیف نے تحقیقات کا حکم دیا تو دونوں نے اپنی شکایات واپس لے لیں، بھارتی جرنیلوں کی یہ بچکانہ حرکتیں دنیا بھر میں بھارت کی جگ ہنسائی کا سبب بن گئیں۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں جے پور کے ایس ڈبلیو سی (سائوتھ ویسٹرن کمانڈ)کے چیف لیفٹیننٹ جنرل الوک کلر اور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوکے اوکے ریپسوال نے گزشتہ دنوں ایک دوسرے کی مخالفت میں کی گئی اپنی شکایات واپس لے لیں ہیں۔اس معاملے کی رپورٹ کئی روز پہلے انڈین آرمی چیف ایم ایم ناراوین کے سپرد کی گئی تھی ۔ لیفٹیننٹ جنرل کلر 31 مارچ کو ریٹائر ہونے والے ہیں اور لیفٹیننٹ جنرل ریپسوال کا تبادلہ کولکتہ میں ایسٹرن کمانڈ میں کردیا گیا ہے۔یہ دونوں فوج کے مشہور خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں جن کے متعدد افراد نے فوج اور انڈین ایئر فورس(آئی اے ایف) کے اعلی عہدوں پر خدمات سرانجام دی ہیں۔ انڈیا کے ان دو جرنیلوں کے درمیان لمبے عرصے سے پھوٹ پڑ رہی ہے، دونوں نے پچھلے ایک سال میں آرمی چیف سے ایک دوسرے کی کئی شکایات کیں،یہاں تک کہ جنرل ناراوین نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے اس وقت کے نائب چیف لیفٹیننٹ جنرل ایس کے سینی کو بھی تعینات کیا تھا جو 31 جنوری کو ریٹائر ہوئے ہیں۔اگرچہ پچھلے 2 سے 3 سالوں میں بھارتی فوج کے کمانڈروں اور ان کے سینئر ماتحت اداروں کے مابین کچھ جھڑپیں ہوتی رہی ہیں لیکن اس مرتبہ ہونے والی اس جگ ہنسائی کو دنیا بھر میں خوب پذیرائی حاصل ہو رہی ہے ۔