Saturday, June 14, 2025
spot_img
ہومپاکستانعدالتوں کو عوام کیلئے مزید قابل رسائی اور شفاف بنایا جائے گا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

عدالتوں کو عوام کیلئے مزید قابل رسائی اور شفاف بنایا جائے گا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

اسلام آباد (سب نیوز)چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدالتوں کو عوام کے لیے مزید قابل رسائی اور شفاف بنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ نے پاکستان کمیشن برائے قانون و انصاف کی جانب سے منعقدہ سپوزیم کے اختتام پر اعلامیہ جاری کردیا جس میں پروگرام کو تاریخی قرار دیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی کا استعمال: امکانات اور وعدے” کے عنوان سے سمپوزیم کا انعقاد ہوا جس میں عدلیہ کے ارکان، بین الاقوامی ماہرین، اور اعلی سرکاری حکام نے شرکت کی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس شاہد وحید نے پاکستان کے عدالتی نظام میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی اور ارتقا کا جائزہ پیش کیا، جس میں حاصل شدہ سنگ میل اور باقی رہ جانے والے ساختی چیلنجز کو اجاگر کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد وحید، جسٹس علی باقر نجفی، سپریم کورٹ کے ججز اور نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کے چیئرمین و ارکان، اور قانون و انصاف کمیشن پاکستان کی اس اقدام میں قیادت کو سراہا۔
چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی، سپریم کورٹ کے ججز اور ماہرین سپوزیم میں شریک ہوئے، جسٹس شاہد وحید نے پاکستان کے عدالتی نظام میں معلوماتی ٹیکنالوجی کی پیشرفت اور ارتقا کا جائزہ پیش کیا، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کے اقدامات کو سراہا۔سپموزیم سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی کا انضمام محض جدیدیت نہیں بلکہ عوام کے لیے عدالتوں کو زیادہ قابلِ رسائی، شفاف اور موثر بنانے کا ایک لازمی ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی کا انضمام وقت کی ضرورت ہے، عدالتوں کو عوام کے لیے مزید قابل رسائی اور شفاف بنایا جائے گا۔ چیف جسٹس نے شرکا کو آگاہ کیا کہ سپریم کورٹ میں ای فائلنگ، ویڈیو لنک، ڈیٹا اینالٹکس کا نفاذ کررہے ہیں، عدالت میں ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے قومی فریم ورک ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی اعتماد اور انصاف کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال لازم ہے۔
سمپوزیم سے بین الاقوامی ماہرین کا پاکستانی عدالتی نظام میں اصلاحات پر اظہار خیال کیا۔ سپریم پیپلز کورٹ آف چائنا کی نمائندہ لی ژیاہوئی نے چین کی عدالتی اصلاحات میں ڈیجیٹل سفر بیان کیا جبکہ ریکٹر استنبول ٹیکنیکل یونیورسٹی ڈاکٹر حسن مندل نے دنیا بھر میں عدالتوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر روشنی ڈالی۔ ترکی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر چیتن الماس نے انصاف کی فراہمی میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کردار پر گفتگو بھی کی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔