سری نگر(سب نیوز )بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت اور پہلگام حملے سے متعلق دعوں پر خود بھارت سے ہی سچ سامنے آنے لگا۔ بھارتی کانگریس کے سابق وزیر سیف الدین سوز نے پاکستان کا پانی روکنے کے حکومتی بیانات کو محض پراپیگنڈا قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔
ذرائع کے مطابق سیف الدین سوز نے واضح کیا کہ پاکستان کے لیے پانی ایک لائف لائن کی حیثیت رکھتا ہے جو زراعت اور انسانی استعمال کے لیے ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کوشش کی تو اس کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے اور پنجاب سے لے کر جموں و کشمیر تک کے علاقے تباہ کن سیلاب کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی بھارت اور پاکستان کے درمیان کھلی جنگ کا سبب بن سکتی ہے، جس کے اثرات نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا پر پڑ سکتے ہیں۔
پہلگام فالس فلیگ حملے کے حوالے سے سیف الدین سوز نے مودی حکومت کی سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مقف دوٹوک ہے کہ اس حملے سے اس کا کوئی تعلق نہیں اور عالمی برادری بھی اس معاملے کو باریک بینی سے دیکھ رہی ہے۔سابق وزیر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مسلسل ایسے بیانات اور اقدامات دراصل داخلی سیاسی فوائد حاصل کرنے کی کوشش ہیں، جو خطے کے امن کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔