اسلام آباد : اسلامی جمہوریہ پاکستان نے ایتھوپیا اور صومالیہ کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کے لیے انقرہ اعلامیہ کو سراہا۔
انقرہ اعلامیہ پر بات چیت ایتھوپیا کے اسلامی جمہوریہ پاکستان، ترکمانستان، اور کرغز جمہوریہ کے لیے خصوصی ایلچی اور سفیر ڈاکٹر جمال بکر اور وزارت خارجہ پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری (افریقہ) سفیر حامد اصغر خان کے درمیان ملاقات کے دوران ہوئی۔
ملاقات میں سفیر ڈاکٹر جمال بکر نے دونوں برادر ممالک کے درمیان مذاکرات میں ثالثی کے لیے جمہوریہ ترکیہ کے اہم کردار کو سراہا اور کہا کہ یہ اعلامیہ خطے کو مزید مربوط کرنے اور امن، خوشحالی، اور ترقی کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ انقرہ اعلامیہ ایتھوپیا کی حکومت کی جامع خارجہ پالیسی اصلاحات کا مظہر ہے، جو اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے اور خطے میں پائیدار امن و ترقی کو یقینی بنانے کو اولین ترجیح دیتی ہے۔
سفیرجمال بکر نے کہا کہ یہ اعلامیہ خطے میں امن و استحکام کے قیام کے ساتھ ساتھ ایتھوپیا کو بین الاقوامی قوانین کے تحت سمندر تک رسائی فراہم کرنے میں مدد فراہم کرے گا
انہوں نے مزید کہا کہ ایف ڈی آر ایتھوپیا نے خطے اور اس سے آگے اقوام متحدہ کے امن مشنز میں مسلسل شرکت کر کے عالمی امن کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
دوسری جانب، سفیر حامد اصغر خان نے انقرہ اعلامیہ کو خطے کے امن، استحکام، اور ترقی کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کا حل صرف مذاکرات ہیں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے ایف ڈی آر ایتھوپیا کے کلیدی کردار کو سراہا۔
اس ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے مکمل دائرہ کار کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے آئندہ کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا، جن میں مئی 2025 میں ادیس ابابا میں ہونے والی سنگل کنٹری نمائش بھی شامل ہے۔