نیویارک: امریکی صدارتی انتخابات میں تقریبا تین مہینے ہی باقی رہ گئے ہیں، ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ حریف اور نائب امریکی صدر کملاہیرس جو آمدہ انتخابات میں صدارتی امیدوار ہیں، کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات کے دوران امیدواروں کے درمیان مباحثہ سالوں سے ہی ایک روایت رہی ہے، امریکی صدارتی انتخابات کے دوران سب سے پہلا مباحثہ 1960 میں رچرڈ نکسن اور جان ایف کینیڈی کے درمیان ہوا تھا۔
تاہم اس بار ڈونلڈ ٹرمپ یہ روایت توڑنے کے در پہ ہیں، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ ڈیٹیلز (Truith details) پر جاری پیغام میں لکھا کملاہیرس کے جو بائیڈن کی جگہ لینے سے مباحثہ تمام ہوگیا۔
پرانا طے شدہ مباحثہ منسوخ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے آج (4 ستمبر) کو اپنی پسند کے چینل (فوکس نیوز) پر کملاہیرس سے مباحثے کی دعوت قبول کر لی، تاہم اب انہوں نے مباحثے سے انکار کردیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مباحثے سے انکار پر ان کی مخالف صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ ٹرمپ اب خوفزدہ ہوکر طے شدہ مباحثے سے بھاگ رہے ہیں جس پر انہوں نے خود رضا مندی ظاہر کی تھی۔
یاد رہے کہ ایک ماہ قبل جون میں صدر جوبائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلا مباحثہ ہوا تھا، جس میں جس میں صدر بائیڈن کی کارکردگی مایوس کن تھی اسی مباحثے کے بعد جوبائیڈن نے انتخابات سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا اور کملا ہیرس کو ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔