اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی کابینہ نے قومی اقلیت کمیشن ایکٹ 2024، نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں اور ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کی منظوری دے دی۔وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں 8 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔وفاقی اداروں میں رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات وفاقی کابینہ اجلاس میں پیش کی گئیں۔ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع کے ماتحت کرنے جبکہ نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کی سمری پیش کی گئی۔
وفاقی کابینہ نے قومی اقلیت کمیشن ایکٹ 2024 کی منظوری دے دی، اس کے علاوہ کابینہ نے نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے اور ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کی منظوری بھی دی۔ وفاقی کابننہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔جاری تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی سفارش پر 14 انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز ) کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کی تجویز کی منظوری دے دی۔
ان نظر ثانی شدہ معاہدوں کی رو سے 14 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے بعد مذکورہ آئی پی پیز کے منافع اور لاگت میں 802 ارب روپے کی کمی کی تجویز منظور کی گئی ہے.ان آئی پی پیز سے گزشتہ سالوں کے اضافی منافع کی مد میں 35 ارب روپے کی کٹوتی کی جائے گی. ان آئی پی پیز میں 10 وہ ہیں جوکہ 2002 کی پالیسی کے تحت بجلی بنا رہے تھے جبکہ 4 وہ ہیں جو کہ 1994کی پاور پالیسی کے تحت قائم کئے تھے۔ اس کے علاوہ 1994 کی پالیسی کا ایک آئی پی پی کے ساتھ معاہدہ منسوخ کیا گیا ہے۔اب تک آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں سے حکومت کو ان معاہدوں کے قابل اطلاق رہنے تک کل 1.4 کھرب روپے کی بچت ہوگی جبکہ سالانہ 137 ارب روپے کی بچت ہوگی جس کا فایدہ صارفین کو پہنچے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدے بڑی کامیابی ہے جن سے نہ صرف کہا کہ قومی خزانے کی بچت ہو گی، گردشی قرضہ ختم ہو گا بلکہ بجلی کی قیمت بھی کم ہو گی ۔ انہوں نے آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب نظر ثانی شدہ معاہدوں پر وزیر پاور، مشیر پاور، سیکرٹری پاور ، اور اس حوالے سے قائم کی گئی ٹارسک فورس کے ممبران کی کارکردگی کو سراہا- *وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کی رائیٹ سائیزنگ کے حوالے سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارش پر وزارت انسداد منشیات کی وزارت داخلہ ڈویژن میں انظمام کی منظوری دے دی- اس انظمام کے بعد انسداد منشیات ڈویژن وزارت داخلہ کے ایک ونگ کے طور پر کام کرے گا جبکہ اینٹی نارکوٹکس فورس وزارت داخلہ کا ایک ملحقہ محکمہ (attached department) ہوگا۔اس انظمام سے انتظامی معاملات، تنخواہوں، دفتری دیکھ بھال کے امور اور دیگر آپریشنل خرچوں کی مد میں قومی خزانے 183.250 ملین روپے سالانہ کی بچت ہو گی۔
*وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کی رائیٹ سائیزنگ کے حوالے سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارش پر ہوا بازی ڈویژن کی ڈیفینس ڈویژن میں انظمام کی منظوری دے دی۔ اس انظمام سے انتظامی معاملات، تنخواہوں، دفتری دیکھ بھال کے امور اور دیگر آپریشنل خرچوں کی مد میں قومی خزانے 145 ملین روپے سالانہ کی بچت ہو گی ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 2013 تک سول ایوی ایشن کے امور وزارت دفاع کے ماتحت تھے اس لئے حکومت کی کفایت شعاری کی پالیسی کو سامنے رکھتے ہوئے ہوا بازی ڈویژن کو وزارت دفاع میں دوبارہ ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس اقدام سے ائیر اسپیس مینجمنٹ میں بہتری آئے گی۔