Sunday, September 8, 2024
ہومتازہ ترینمعروف ڈرامہ نویس فاطمہ ثریا بجیا کوہم سے بچھڑے 5 برس بیت گئے

معروف ڈرامہ نویس فاطمہ ثریا بجیا کوہم سے بچھڑے 5 برس بیت گئے

کراچی،پاکستان ٹیلی ویژن کے شمع اور افشاں جیسے مشہور ڈراموں کی خالق فاطمہ ثریا بجیا کو ہم سے بچھڑے پانچ برس بیت گئے، فاطمہ ثریا بجیا ایک عہد ایک تہذیب اور ایک ادارے کی حیثیت رکھتی ہیں۔آپ نے پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری کو ایسی تصانیف دیں جو ناصرف معاشرے کی عکاسی کرتی ہیں، بلکہ انسان کو انفرادی بنیادوں پر بھی مثبت سمجھ بوچھ پیدا کرتے ہیں۔معروف ڈرامہ نویس فاطمہ ثریا بجیا نے یکم ستمبر 1930 کو بھارتی شہر حیدرآباد دکن میں آنکھ کھولی اور قیام پاکستان کے بعد اپنے اہل و عیال سمیت کراچی منتقل ہو گئیں۔ فاطمہ ثریا بجیا ملک کی معروف ادبی شخصیت انور مقصود کی بہن تھیں۔فاطمہ ثریا بجیا نے ٹیلی ویژن، ریڈیو اور اسٹیج کے لیے بیشمار ڈرامے لکھے جن میں شمع، افشاں، عروسہ، انا، تصویرنے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کیے۔ ثریا بجیا کے ان ڈراموں میں رشتوں کے اتار چڑھا اور خونی رشتوں کے ساتھ تعلق اور رویوں کو اس خوبصورتی سے بیان کیا گیا کہ دیکھنے والے عش عش کر اٹھے۔انہوں نے نے بڑوں کیساتھ ساتھ بچوں کے لیے بھی ادبی پروگرام تحریر کیے۔وہ تہذیب، شفقت اورخلوص کا پیکر تھیں، علم وادب کے لئے فاطمہ ثریا بجیا کی خدمات کوہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ملک کے لیے بہترین خدمات کی انجام دہی پر حکومت نے فاطمہ ثریا بجیا کو ہلال امتیاز اور تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا جبکہ جاپانی حکومت کی جانب سے انہیں اعلی ترین شہری کا اعزاز عطا کیا گیا ۔معروف لکھاری فاطمہ ثریا بجیا علالت کے بعد 10 فروری 2016 کو خالق حقیقی سے جا ملیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔