مڈغاسکر ،سائنسدانوں نے دنیا کا سب سے چھوٹا گرگٹ دریافت کر لیا جس کی لمبائی صرف 0.7 انچ ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مڈغاسکر اور جرمنی کے سائنسدانوں نے جزیرہ مڈغاسکر کے شمالی حصے کے جنگلات سے اس گرگٹ کو دریافت کیا۔بروکیشیا نانا کہلانے والا یہ گرگٹ اتنا چھوٹا ہے کہ وہ انسانی ناخن پر آرام سے بیٹھ سکتا ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مڈغاسکر کے جنگلات سے اس گرگٹ کے صرف ایک مادہ اور ایک نر ہی ملے ہیں تاہم اس قسم کے دوسرے گرگٹ ان ہی جنگلات میں چھپے ہوسکتے ہیں۔بروکیشیا نانا، المعروف نینو گرگٹ کے نر اور مادہ دونوں ہی بالغ ہیں جن میں مادہ کی لمبائی، نر کے مقابلے میں نسبتا لمبی ہے۔نینو گرگٹ میں نر کی جسمانی لمبائی 13.5 ملی میٹر، جبکہ دم سمیت لمبائی 21.6 ملی میٹر ہے۔ مادہ نینو گرگٹ کی جسمانی لمبائی 19.2 ملی میٹر جبکہ دم سمیت لمبائی 28.9 ملی میٹر ہے۔مذکورہ تحقیقی رپورٹ کے مصنفین کو خدشہ ہے کہ گرگٹ کی یہ دریافت شدہ قسم شاید پہلے ہی معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے کیونکہ مڈغاسکر کے اس حصے میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی جاری رہی ہے جس کی وجہ سے یہاں کا قدرتی حیاتی ماحول بڑی شدت سے متاثر ہوا ہے۔سائنسدانوں کو امید ہے کہ اس جیسی ہزاروں دوسری جاندار انواع مکمل معدومی سے بچ جائیں گی کیونکہ حال ہی میں اس علاقے کو شکار اور جنگلات کی کٹائی سے محفوظ علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ جس کے بعد نہ تو یہاں کسی جانور کا شکار کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی جنگلات کی کٹائی ہوسکتی ہے۔
سائنسدانوں نے دنیا کا سب سے چھوٹا گرگٹ دریافت کر لیا
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔