اسلام آباد (ارمان یوسف )پبلک اکائونٹس کمیٹی نے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی ) میں غیر قانونی بھرتیوں کا کیس ایف آئی اے کو بھجوا دیا ۔
منگل کو چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہونے والے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں پی اے آر سی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ زیر غور آیا۔چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام علی اجلاس میں پیش ہو گئے ۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ پی اے آر سی نے اشتہار 164آسامیوں کا دیا، 332بھرتیاں کی گئیں،بھرتی کیے گئے افراد کے ڈومیسائل فراہم نہیں کیے گئے، بھرتیوں میں کوٹے کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ صرف پانچ اضلاع سے 29فیصد بھرتیاں کی گئیں۔
چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی نے بتایا کہ آسامیاں بڑھانے کی وجہ ضروری تکنیکی و سائنسی اسٹاف کی ضرورت تھی۔ رکن کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ ضرورت تھی تو قانون کے مطابق بھرتیاں کرتے۔چیئرمین پی اے سی نے ریمارکس دیئے کہ بھرتی کیے گئے افراد میں چیئرمین پی اے آر سی اور دیگر کے رشتہ دار بھی شامل ہیں۔رکن کمیٹی شیخ وقاص نے سوال کیا کہ کیا چیئرمین پی اے آر سی کے عہدے کو ہائیکورٹ نے خالی قرار دیا تھا؟جس پر چیئرمین پی اے آر سی نے کہا کہ خالی قرار دیا تھا لیکن اس فیصلہ کے خلاف میں نے ڈویژن بنچ میں اپیل کی ہے۔رکن کمیٹی شیخ وقاص نے کہا کہ چیئرمین پی اے آر سی کی جانب سے کی گئی بھرتیوں کی ایف آئی اے سے تحقیقات کروائی جائیں۔جس پر پی اے سی نے پی اے آر سی بھرتیوں کا کیس ایف آئی اے کو بھجوا دیا۔