کراچی (سب نیوز)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹ یا ایک فیصد کمی کردی، جس کے بعد بنیادی شرح سود 11 فیصد ہو گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ اور اپریل میں بجلی کی سرکاری قیمتوں میں کٹوتی ہوئی، مہنگائی تیزی سے کم ہوئی، مہنگائی کا منظر نامہ گزشتہ تخمینے کے مقابلے میں مزید بہترہوا۔کمیٹی نے محتاط زری پالیسی موقف برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں معاشی ترقی 1.7 فیصد رہی، پہلی سہ ماہی میں معاشی ترقی کی شرح 0.9 فیصد تھی۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ پہلی سہ ماہی کی ترقی پر نظر ثانی کر کے اسے 1.3 فیصد کر دیا گیا، مارچ میں جاری کھاتے 1.2 ارب ڈالر فاضل رہے۔شرح سود میں ممکنہ رد و بدل کے حوالے سے کاروباری برادری، سرمایہ کار اور ماہرین معیشت بے چینی سے منتظر تھے۔
قبل ازیں، ذرائع نے بتایا تھا کہ شرح سود میں ایک سے دو فیصد کمی کا امکان ہے، جس کا مقصد کاروباری لاگت کو کم کر کے صنعتی سرگرمیوں کو بحال کرنا اور معاشی پہیہ دوبارہ متحرک کرنا تھا۔وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کے وائس چیئرمین نے مطالبہ کیا تھا کہ شرح سود کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے، تاکہ ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔
شرح سود میں ایک فیصد کمی،11فیصد مقرر ، اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔