اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا ٹرائل فوجی عدالت میں ہونا چاہئیے، اس کے دور میں مجھ پر آرٹیکل چھ لگا تھا۔ جو کچھ بھی نو مئی کو ہوا، اس کے حوالے سے ٹرائل میرے نزدیک فوجی عدالتوں میں ہونے چاہئیں، کیونکہ فوجی تنصیبات پ اٹیک ہوا تھا، ان کا کنیکشن اگر اسٹیبلش ہوتا ہے (تانے بانے ملتے ہیں) جو میرے نزدیک ہوتا ہے تو پھر ٹرائل ادھر ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ان کے دور میں مجھ پر آرٹیکل چھ لگ سکتا ہے تو ان کا فوجی ٹرائل کیوں نہیں ہوسکتا، وہ آسمان سے اترے ہوئے ہیں؟بشری بی بی کی ضمانت پر رہائی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں ضمانت ملی ہے تو یہ عدالتی فیصلہ ہے، مجھے اس پر تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، میں نہیں سمجھتا کہ اس کے کوئی سیاسی مضمرات ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قیاس آرائیوں کا ماحول ختم ہورہا ہے، حالات بے یقینی کی طرف سے یقینی صورت حال کی طرف جا رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر وکلا کا جو گروہ مخالفت کر رہا ہے وہ ان کا حق ہے، اختلاف کسی بھی شہری کا حق ہے اور اس حق کا تحفظ کرنا چاہئیے۔ لیکن جن لوگوں کے سیاسی مقاصد ہیں ان کے احتجاج جاری رہیں گے، حقیقت جلد ان پر آشکار ہوجائے گی، ابھی 48 گھنٹے ہوئے ہیں ابھی انہیں احساس نہیں ہوا، جب احساس ہوجائے گا تو ان کیلئے چیزیں زیادہ واضح ہوجائیں گی۔کیا حکومت کیلئے الیکشن کھلنے کا خطرہ ختم ہوگیا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں 26ویں ترمیم کے بعد جوڈیشل ایڈونچرازم کے دروازے بند ہوئے ہیں۔
خواجہ آصف نے عمران خان کے حوالے سے امریکی کانگریس اراکین کے حکومت کو لکھے گئے خط پر کہا کہ امریکی کانگریس پاکستان کے معاملات کا نوٹس لے لیتی ہے لیکن اسرائیل کے قتل عام کا نوٹس نہیں لیتی، امریکی کانگریس یا سینیٹ اسرائیل کے جرائم میں شریک ہیں، میں اسرائیل کے جرائم میں شامل ہونے والوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے جرائم کی سرپرستی کر رہا ہے، امریکہ کی سیاست پاکستان سے بھی زیادہ گندی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کشمیر کیلئے جنگیں لڑی ہیں، ہمارا فرض ہے کہ کشمیر کیلئے جنگ لڑنی پڑے تو ضرور لڑنی چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے امریکہ اور کینیڈا میں بھی دہشت گردی ایکسپورٹ کی ہے، ہمارے خطے میں بھارت کے اپنے اردگرد کسی بھی ملک کے ساتھ قابل رشک تعلقات نہیں ہیں۔ قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کے جمعہ کو لندن روانگی کے سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ نواز شریف کے دوست کی اہلیہ اس دنیا سے رخصت ہوئی ہیں، وہ اس کی تعزیت کیلئے بیرون ملک جا رہے ہیں، نواز شریف چند دنوں میں ہی واپس آ جائیں گے۔