اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)سیرت نبی ۖ اور انسانی حقوق کانفرنس میں علما کرام ، این جی اوز، غیر مسلم کمیوٹی کے سرکردہ رہنماوں سمیت مختلف شعبہ ہائے جات کے اہم افراد کی شرکت، کانفرنس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 14 سو سال قبل پیارے نبی حضرت محمد ۖ نے خطبہ حجتہ الوداع میں جو اہم نقات سامنے لائے تھے وہی خطبہ رہتی دنیا تک انسانی حقوق کا مستند ترین چارٹررڈ رہے گا۔
حضور نبی اکرمۖ کی محبت تمام مسلمانوں کا مشترکہ اثاثہ ہے اسی بنیاد پر اتحاد و یکجہتی کو فروغ دیا جائے اور منافرت و تقسیم کے فتنے سے بچا جا سکتا ہے دین اسلام دوسرے مذاہب کی عزت و تکریم کا درس دیتا ہے، پاکستان میں رہنے والے ہندووں ، عیسائیوں اور دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے حقوق کو تسلیم کرنا ہم سب پر لازم ہے۔ ختم بنوت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری منفی پروپیگنڈہ کی مذمت کرتے ہیں، تعلیمی نصاب میں خطبہ حجتہ الوداع کی تعلیمات کو شامل کیا جانا چاہئے اور تعلیمی ادارے ان تعلیمات کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں
، ملک کے اندرونی حالات کے پیش نظر مذہبی ہم آہنگی ورواداری ، اخوت و مساوات، احترام انسانیت ، عدم تشدد ، اتحاد واتفاق ،مفاہمتی عمل اور ڈائیلاگ کے کلچر پر مبنی تعلیمات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیا جانا ضروری ہے۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی پیر نقیب الرحمان عید گاہ شریف اور صدر تقریب سید نصیر گیلانی تھے جبکہ تقریب کے منتظم ڈاکٹر خالد آفتاب سلہری چیئرمین انسانی حقوق پارٹی ھتے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکا نے کہا کہ ربیع الاول کا ماہ مبارک تمام مسلمانوں کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
اس ماہ مبارک میں ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ۖاس دنیا میں تشریف لائے۔اس سال وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے سیرت النبی ۖ و انسانی حقوق کانفرنس کا انعقاد اس ماہ مبارک کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ایک کاوش ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ حضور نبی اکرمۖ کی محبت تمام مسلمانوں کا مشترکہ اثاثہ ہے اسی بنیاد پر اتحاد و یکجہتی کو فروغ دیا جائے اور منافرت و تقسیم کے فتنے سے بچا جا سکتا ہے۔ مسلمان بننے کیلئے پہلے اچھا انسان بننا ضروری ہے، حضور نبی اکرم ۖنے اپنی سیرت طیبہ کے ذریعے 14تعلیمات دیں جس سوسائٹی اور معاشرہ کے اندر یہ 14صفات ہوں گی وہ پر امن اور خوشحال ہوگا۔
آپۖ نے فرمایا ہمیشہ سچ بولو، امانت میں خیانت نہ کرو، دوسروں کے ساتھ بھلائی کرو، پڑوسی کے ساتھ اچھا برتا کرو، رشتہ داروں کے ساتھ تعلق استوار رکھو، حرام کاموں سے بچو،قتل و غارت گری اور بے حیائی سے بچو، یتیم کا مال نہ کھا،عورتوں پر تہمتیں نہ لگا،اللہ کو ایک جانو، نماز قائم کرو،زکو ادا کرو،روزے رکھو، انہوں نے کہاکہ انسانیت کی بنیاد کے بغیر مسلمانیت کھڑی نہیں ہوگی۔مقررین نے کہا کہ نبی کریم ۖ نے معاشرے میں ذمہ دار شہری بن کر معاشرے کی خدمت کی تعلیمات دیں، حضرت محمد ۖ کی تعلیمات دوسروں کے ساتھ حسن سلوک اور اس کی اہمیت کو مسلسل اجاگر کرتی ہیںمقررین نے مزید کہا کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ تم میں سے بہترین وہ ہے جس کا اخلاق سب سے اچھا ہو۔
انہوں نے کہا کہ یہ لازوال حکمت مسلمانوں کی روزمرہ کی زندگی میں شہری احساس کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔مقررین نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنس تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم نوجوانوں کے لئے بہت ضروری ہے۔مقررین نے کہا کہ سیرت النبی انسانی زندگی میں شہری احساس سیکھنے کے لئے رہنمائی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حیثیت سے ہمارے طلبہ کی رہنمائی کی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔کانفرنس میں اقبال ڈار، سید ظہیر گیلانی، قاری ندیم، ڈاکٹر مسعود علوی، طارق رحیم، احسان اللہ کاکڑ، سبطین لودھی ودیگرشر یک تھے۔