اسلام آباد،15مارچ کو عالمی سطح پر صارفین کے حقوق کے عالمی دن (ڈبلیو سی آر ڈی)کے طور پر منایا جاتا ہے،سی آر سی پی نے کوویڈ ، ڈیجیٹلائزیشن اور ماحولیاتی آلودگی کے خصوصی حوالہ سے صارفین کے حقوق کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک ویبنار کا اہتمام کیا ہے۔ اس ویبنار میں اکیڈمیا ، طلبا ، وکلا ، حکومت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔
صارفین کے حقوق کے مختلف پہلوں پر تبادلہ خیال اور لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لئے ہر سال سی آر سی پی ایک کانفرنس کا انعقاد کرتی ہے ، لیکن اس سال کوویڈ 19 کی وجہ سے ایک ویبنار کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس نقطہ نظر کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ ملک بھر سے لوگوں نے اس تقریب میں مختلف ثقافتوں ، شہروں ، پیشوں ، تعلیمی پس منظروں کی نمائندگی کرتے ہوئے شرکت کی۔ پینل ممبران میں ابرار حفیظ سیکرٹری جنرل ، سی آر سی پی منیر احمد ، ہیڈ آف پروگرام سی آر سی پی ، عبدالحفیظ سابق جج ، صارف عدالت ، راولپنڈی ایڈووکیٹ زرینہ باتول ، اسلام آباداور مسٹر ریاض وزیر (کے پی کے)پشاور کے صارف تحفظ کونسل پینل ممبران نے پاکستان میں صارفین کے تحفظ کے حوالے سے مجموعی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ، جیسے کوویڈ 19 کے باعث مارکیٹ کی جگہ بدلنا ، ای کامرس پر انحصار بڑھانا اور سپلائرز اور صارفین کی جانب سے ٹکنالوجی کے استعمال کو بڑھاوا دیا۔ شرکا نے ماحولیاتی آلودگی اور اس کے نقصان دہ اثرات اور پلاسٹک کے تھیلے کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے حوالے سے ذمہ دارانہ استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے علاوہ، 1995 سے صارفین کے تحفظ کی قانون سازی کی جارہی ہے ۔ پنجاب ، کے پی کے اور سندھ میں صارفین کی کونسلیں اور صارف عدالتیں ہیں ، لیکن وفاقی دارالحکومت اور بلوچستان کے لئے کسی بھی صارف عدالتوں کا قیام نہیں کیا گیا۔ عدالتوں کے علاوہ مختلف سیکٹر ریگولیٹرز صارفین کی تشویشات جیسے بینکنگ شکایات کے لئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی)، پی ٹی اے ، نیپرا ، اوگرا ، فوڈ اتھارٹیز ، کمیشن آف پاکستان وغیرہ پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔ پینل کے ممبروں نے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ پہلی بار ای کامرس پالیسی (2019) میں ڈیجیٹل دور میں صارفین کے تحفظ پر خصوصی توجہ دی گئی تھی۔ تاہم ، پاکستان میں صارفین کے حقوق کے بارے میں شعور اجاگر کرنے ، انضباطی افعال اور صارفین کے تحفظ کے نظام کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ شرکا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صارف حقوق کی قانون سازی جی بی اور اے جے کے میں کی جانی چاہئے اور اسلام آباد اور بلوچستان میں صارف عدالتیں قائم کی جائیں۔ ای کامرس کو شامل کرنے کے لئے کے پی کے ، پنجاب ، سندھ کے موجودہ قوانین کو اپ ڈیٹ کیا جائے۔