Sunday, December 22, 2024
ہومپاکستانتحریک انصاف این اے 133 کی انتخابی دوڑ سے مکمل طور پر باہر

تحریک انصاف این اے 133 کی انتخابی دوڑ سے مکمل طور پر باہر

لاہور ہائی کورٹ میں این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں جمشید اقبال چیمہ کی کاغذات نامزدگی کیس پر سماعت کے بعد عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سنا دیا. عدالت نے جمشید اقبال چیمہ اور مسرت جمشید اقبال چیمہ کی درخواستیں خارج کردیں،تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ کی اپیلوں کو مسترد کر دیا۔ جمشید اقبال چیمہ نے ریٹرننگ افسر اور ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی تھیں۔اس سے قبل جسٹس جواد حسن اور جسٹس مزمل اختر پر مشتمل بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ الیکشن کمیشن اور ن لیگ کی امیدوار شائستہ پرویز کے وکیل نے درخواستوں کی مخالفت کی اور قابل سماعت ہونے پر اعتراض کیا۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا جج ہوں، دوسرے صوبہ کی بجائے یہاں کی عوام کو جوابدہ ہوں، یہ تاثر نہ دیں کہ عدالتوں کی وجہ سے کیس میں تاخیر ہو رہی ہے، آپ دلائل دیں، ہم سن لیتے ہیں۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ووٹر سرٹیفیکیٹ پر حلقہ کا نمبر نہیں لکھا ہوتا، میڈیا سے علم ہوا ہمارا تجویز کنندہ اس حلقے سے نہیں، الیکشن کمیشن کی ووٹر لسٹیں ناقص ہیں، ایک حلقہ کے ووٹوں کو دوسرے حلقہ میں شامل کر لیا گیا، علم ہونے پر ریٹرننگ افسر کو متبادل پیش کرنے کی اجازت مانگی، یہ درخواست مقررہ وقت سے پہلے دی تھی۔جسٹس جواد حسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ کی اپیلوں کو مسترد کر دیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔