Sunday, December 21, 2025
ہومپاکستانپنجاب کا بلدیاتی قانون عوامی اختیارات سلب کرنے کی سازش ہے، حافظ نعیم الرحمان

پنجاب کا بلدیاتی قانون عوامی اختیارات سلب کرنے کی سازش ہے، حافظ نعیم الرحمان

راولپنڈی (سب نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پنجاب کا بلدیاتی قانون عوامی اختیار سلب کرنے کی سازش اور ایک کالا قانون ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ جماعت اسلامی اس قانون کے خلاف ایک زبردست عوامی تحریک چلا رہی ہے جو پورے پاکستان میں پھیلے گی۔راولپنڈی کے لیاقت روڈ پر بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سرد موسم کے باوجود راولپنڈی کے عوام نے تاریخی دھرنا دے کر ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے حق اور اختیار کے لیے کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی والوں کو دھرنا دینے کا شرف حاصل ہے اور اگر آج دھرنے کی کال دی جائے تو عوام ہر لمحہ تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت فارم 47 کی مسلط کردہ حکومت ہے، نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز اپنی نشستیں ہار چکے تھے۔ یہ لوگ جمہوری اقدار کو پامال کرکے اقتدار میں لائے گئے ہیں۔ پنجاب میں 2015 کے بعد بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے، ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں اقتدار میں رہیں مگر عوام کو اختیارات منتقل نہیں کیے گئے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس بلدیاتی ایکٹ کے ذریعے حکومت تمام بلدیاتی اداروں کو اپنے انگوٹھے کے نیچے لانا چاہتی ہے، یونین کونسل کی سطح پر عوام کو براہ راست ناظم اور چیئرمین منتخب کرنے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے۔ غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرا کے بعد میں ہارس ٹریڈنگ کو گلی محلوں تک پھیلایا جا رہا ہے تاکہ اجارہ داری قائم رہے۔انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کا آرٹیکل 140 اے واضح طور پر اختیارات اور وسائل کی منتقلی کا حکم دیتا ہے مگر اس پر عمل نہیں ہو رہا۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو ملنے والے وسائل بھی نچلی سطح تک منتقل نہیں کیے جاتے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کے وڈیروں نے کراچی کو اس کا حق نہیں دیا جبکہ پنجاب میں اربوں روپے اشتہارات پر خرچ کیے جا رہے ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کو بنے 78 سال ہو گئے مگر وہی گلا سڑا جاگیردارانہ، وڈیرہ شاہی اور بیوروکریسی کا نظام مسلط ہے۔

بیوروکریسی ان طاقتور طبقات کی پارٹنر بنی ہوئی ہے، جبکہ نچلی سطح پر اختیارات ملنے سے بیوروکریسی عوامی نمائندوں کے ماتحت ہو جاتی ہے، اسی لیے وہ اختیارات منتقل نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اب تین کروڑ سے زائد بچے اسکول سے باہر ہیں، سرکاری اسکول اور صحت کے مراکز آٹ سورس کر کے تباہ کیے جا رہے ہیں۔ تعلیم، صحت اور روزگار فراہم کیے بغیر اچھی حکمرانی کے دعوے جھوٹ ہیں۔ عالمی منڈی میں تیل سستا ہے مگر یہاں پٹرولیم لیوی، بجلی، موبائل اور اشیائے خورونوش پر ٹیکس بڑھائے جا رہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا کہ 15 جنوری کو پورے پاکستان میں عوامی ریفرنڈم ہوگا جس میں عوام سے پنجاب کے بلدیاتی قانون پر رائے لی جائے گی۔ یہ ریفرنڈم فارم 47 نہیں بلکہ شفاف اور عوامی ہوگا، جس میں وکلا، دانشور اور پروفیشنل افراد شامل ہوں گے۔ کروڑوں عوام کی رائے دنیا کے سامنے رکھی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ 15جنوری تک بھرپور تیاری کی جائے، کارنر میٹنگز کی جائیں، نوجوانوں کو شامل کیا جائے۔ بنو قابل پروگرام راولپنڈی میں کامیاب رہا اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ عوامی مینڈیٹ کے بعد پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلیوں کی طرف مارچ کیا جائے گا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ یہ حق اور اختیار کی تحریک ہے، جاگیرداروں، وڈیروں اور غلامی کے نظام کے خلاف ہے۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے کارکنان بھی اس تحریک میں شامل ہوں۔ یہ زندہ باد مردہ باد کی سیاست نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی کی جدوجہد ہے جو جاری رہے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔