اسلام آباد:پاکستان کی سب سے بڑی کھاد ساز کمپنی فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز یعنی پی آئی اے کے حصص خریدنے میں دلچسپی کا باقاعدہ اظہار کردیا، یہ پیش رفت پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کے تناظر میں سامنے آئی ہے۔
کمپنی نے پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جمع کروائے گئے نوٹس میں بتایا کہ 13 جون 2025 کو منعقد ہونے والے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 234ویں اجلاس میں نجکاری کمیشن کو دلچسپی اور پری کوالیفیکیشن دستاویزات جمع کرانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ساتھ ہی کمپنی نے پی آئی اے کے مالی و انتظامی معاملات کا تفصیلی جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فوجی فرٹیلائزر کمپنی، جو پاکستان میں کھاد اور کیمیکل سازی کے علاوہ سیمنٹ، فوڈ پروسیسنگ، توانائی اور بینکاری کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کرتی ہے، اب قومی ایئرلائن میں شمولیت کی خواہشمند ہے۔
دوسری جانب پی آئی اے ایک سرکاری ملکیتی فل سروس ایئرلائن ہے جس کے تقریباً 96 فیصد حصص حکومت پاکستان کے زیرِ انتظام پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کے پاس ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پی آئی اے نے 30 مقامات پر 4 ملین سے زائد مسافروں کو سروس فراہم کی اور ہفتہ وار 268 پروازیں چلائیں۔
واضح رہے کہ حکومت نے پی آئی اے کی 51 سے 100 فیصد حصص کی فروخت کے لیے اظہار دلچسپی جمع کرانے کی آخری تاریخ 3 جون سے بڑھا کر 19 جون 2025 کر دی ہے، تاکہ سنجیدہ سرمایہ کاروں کو موقع دیا جا سکے، حکومت اس نجکاری کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر کے اصلاحاتی پروگرام کا حصہ قرار دے رہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال پی آئی اے کی نجکاری کی کوشش اس وقت ناکام ہو گئی تھی، جب قومی ایئرلائن میں واحد دلچسپی رکھنے والے بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم نے صرف 10 ارب روپے میں 60 فیصد حصص خریدنے کی پیش کش کی، جو حکومت کی 85 ارب روپے کی کم از کم قیمت سے کہیں کم تھی۔