راولپنڈی (سب نیوز)راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 1ارب 94 کروڑ کی مبینہ کرپشن کی تحقیات کے لیے معاملہ نیب کے سپرد کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے فنڈز سے این بی پی سٹی برانچ میں آر ڈی اے کے اکاونٹ سے 22 اکاونٹس میں 236ٹرانزیکشنز 1 ارب 94 کروڑ کے ذریعے رقوم ٹرانسفر کی گئیں۔آر ڈی اے کی تحقیقاتی کمیٹی حتمی طور پر ذمہ داری کا تعین نہ کرسکی۔ آر ڈی اے پروب کمیٹی نے آر ڈی اے مالی معاملات میں کوتاہی کی تصدیق کی۔
آر ڈی اے نے تمام متعلقہ بینکوں کو چیک، پے آرڈر کے ذریعے رقوم کی منتقلی سے روک دیا، خردبرد کا علم اے ڈی فنانس ٹو کی رپورٹ کے ذریعے ہوا۔رپورٹ کے بعد سابق اور موجودہ ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کے خلاف تحقیقات کی گئیں جبکہ سابق اور موجودہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس ون اور ٹو کو بھی سوالناموں کے ذریعے جواب طلب کئے گئے۔
سابق ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس نے کوئی جواب فراہم نہیں کیا، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس کی خود کشی سے ثابت ہوا کہ اوریجنل سی ڈی آر موجود نہیں ہے جبکہ نیشنل بنک کے افسران بھی تحقیقاتی کمیٹی کے سوالات پر مطمئن نہ کرسکے۔ڈائریکٹر جنرل آر ڈی اے نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو بھجوائے گے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آر ڈی اے کے افسران اور نیشنل بینک کے عملہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کی جائے۔ ملزمان سے 1 ارب 94 کروڑ کی رقوم برآمد کر کے محکمے کو واپس کی جائیں۔
راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 1ارب 94 کروڑ کی کرپشن، نیب نے تحقیقات شروع کردیں
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔