اسلام آباد(سب نیوز)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ تاجر برادی انکم ٹیکس ترمیمی آرڈینس کو یکسر مسترد کرتی ہے ، کرپشن کا بازار گرم کرنے کے لئے ٹیکس افسران کے اختیارات میں لامحدود اضافہ کیا گیاہم ملکی معیشت کو تباہ کرنے کے لئے ایسے اوچھے ہتھکنڈے کامیاب نہیں ہونے دیں گے
انکم ٹیکس ترمیمی ارڈیننس کے تحت ٹیکس افسران کو لامحدود اختیارات دینے کے معاملے پر کاشف چوہدری صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے اتوار کو جاری بیان میں کہا ہے کہ اس ترمیم کے ذریعے قانونی کاررائی یا نوٹس کے بغیر کاروباری لوگوں کے اکاونٹس سے پیسہ نکلوانے کا اختیار دینا ڈاکوں راج کے مترادف ھے ،کچے کے ڈاکووں کے بعد پکے کے ڈاکووں نے تاجروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کی تیاری کر لی ہے لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے ۔تاجروں کا اتحاد و اتفاق حکومت و ایف بی آر کو ایسے ظالمانہ اقدامات سے باز رکھے گا انہوں نے کہاکہ مارکیٹیوں اور کاروباری مقامات پر ٹیکس افسران کی تعیناتی نہیں ہونے دینگے، کاروباری مقامات پر افسران کی تعیناتی کا اختیارکاروبار تباہ و برباد کرنے کے مترادف ہوگاہم تاجروں کو دیوار سے لگانے کی سازش کامیاب نہیں ھونے دیں گے ۔
کاشف چوہدری نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر انکم ٹیکس ترمیمی آرڈینس واپس لینے کا الٹی میٹم دیتے ہیں حکومت نے ملک و تاجر دشمن ترمیمی آرڈیننس واپس نہ لیا تو تاجر برادری آئندہ کا لائحہ عمل دے گی حکومت نے پہلے بھی تاجر دوست سکیم کے نام پر کاروباری حضرات کو شکنجے میں پھنسانے کی کوشش کی لیکن تاجروں نے تاریخ ساز ملک گیر ہڑتال کرکے ایف بی آر کو ظالمانہ ٹیکسز واپس لینے پر مجبور کیا کاشف چوہدری نے کہا کہ ایف بی ار میں کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لئے راتوں رات ترمیمی ارڈیننس لایا گیا اگر کسی نے تاجروں کے اکاونٹس منجمد کیے تو ہم سخت ردعمل دیں گے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کے لئے ایف بی آر کو ٹاسک دیئے جاتے ہیں کاروبار کے لئے جتنی اسانیاں ہونگی اتنی معیشت پروان چڑھے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے لیکن اشرافیہ اور بیوروکریسی ایسا ہونے نہیں دیتی۔