Monday, May 12, 2025
ہوماسلام آباداسلام آباد کے سیکٹر ایچ 9میں تنظیم کے دفتر کا افتتاح کیا جائے گا،چیئرمین آل پاکستان منارٹیز موومنٹ ندیم بھٹی

اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 9میں تنظیم کے دفتر کا افتتاح کیا جائے گا،چیئرمین آل پاکستان منارٹیز موومنٹ ندیم بھٹی

اسلام آباد(سٹی رپور ٹر)آل پاکستان منارٹیز موومنٹ کے چیئرمین ندیم بھٹی نے اعلان کیا ہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 9میں تنظیم کے دفتر کا افتتاح کیا جائے گا۔ اس موقع پر سلیکشن سسٹم کے خاتمے کی مہم کا آغاز بھی کیا جائے گا، جس کا مقصد پاکستان کی اقلیتوں کی سیاسی شرکت میں اضافہ ہے۔سلیکشن سسٹم کے خاتمے کی یہ مہم اس لیے اہمیت رکھتی ہے کیونکہ اس نظام کی موجودگی میں اقلیتی نمائندوں کا انتخاب سیاسی جماعتوں کی صوابدید پر ہوتا ہے، جس سے اقلیتی برادری کی حقیقی نمائندگی متاثر ہوتی ہے۔ اگر سلیکشن سسٹم ختم کر دیا جائے تو اقلیتی امیدوار براہ راست عوامی ووٹوں کے ذریعے منتخب ہو سکیں گے، جس سے ان کی سیاسی شرکت اور آواز میں اضافہ ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ ندیم بھٹی نے کہا کہ تنظیم کا یہ اقدام پاکستان میں اقلیتی برادری کے حقوق کے تحفظ اور ان کی سیاسی شمولیت کو فروغ دینے کی سمت میں ایک مثبت قدم ہے۔

امید ہے کہ دیگر سیاسی جماعتیں اور حکام بھی اس سلسلے میں سنجیدگی سے غور کریں گے تاکہ ملک میں جمہوری عمل کو مستحکم اور شفاف بنایا جا سکے۔ندیم بھٹی نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں 5 فیصد کوٹہ مختص ہے، لیکن اس پر موثر عمل درآمد میں متعدد چیلنجز درپیش ہیں۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق، وفاقی حکومت کے ماتحت اداروں میں اقلیتی ملازمین کی تعداد 3.31 فیصد ہے، جو مقررہ کوٹے سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی سرکاری ادارے اقلیتی کوٹے کی آسامیوں پر بھرتی کے عمل میں سست روی کا شکار ہیں، جس سے کوٹے کی تکمیل میں رکاوٹ آتی ہے۔سرکاری اداروں میں اقلیتی کوٹے کی آسامیوں پر بروقت اور شفاف بھرتیوں کو یقینی بنانے کے لیے نگرانی اور رپورٹنگ کا نظام مضبوط کیا جائے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ اقلیتی کوٹے پر عمل درآمد نہ کرنے والے اداروں کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ کوٹے کی تکمیل کو یقینی بنایا جا سکیندیم بھٹی نے کہا کہ سینٹری ورکرز کی ملازمتوں کے اشتہارات میں مسیحی کی اصطلاح کا استعمال یقینی طور پر توہین آمیز اور غیر مناسب ہے۔ یہ عمل اقلیتی برادری کی عزت اور وقار کے منافی ہے اور معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتا ہے۔

ملازمتوں کے مواقع سے متعلق اشتہارات تیار کرنے والے افراد اور اداروں کو ثقافتی اور مذہبی حساسیت پر تربیت دی جائے تاکہ وہ اشتہارات میں مناسب زبان کا استعمال یقینی بنا سکیں۔حکومت اور متعلقہ ادارے ایسے اشتہارات کی جانچ پڑتال کریں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کریں تاکہ اقلیتی برادری کے حقوق کا تحفظ ہو سکے۔ندیم بھٹی نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی حکومت نے 1988 میں 11 مسیحی کالونیوں کو مالکانہ حقوق دینے کا اعلان کیا تھا، جس میں سے 4 پر عمل درآمد ہو چکا ہے۔ یہ اقدام مسیحی برادری کے لیے ایک مثبت قدم تھا، لیکن باقی 7 کالونیوں کے مالکانہ حقوق کا حصول ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔حکومت کو چاہیے کہ وہ باقی 7 مسیحی کالونیوں کے مالکانہ حقوق کا عمل تیز کرے تاکہ مسیحی برادری کی ملکیت کا حق تسلیم ہو اور ان کی معاشی حالت میں بہتری آئے۔ندیم بھٹی نیحکومتِ پاکستان اور متعلقہ اداروں کو درخواست کی کہ وہ سیکٹر ایچ 9 کی کچی آبادی کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے کے لیے فوری قانونی اور انتظامی اقدامات کریں۔ی آبادی کے تمام مکینوں کی تفصیلات جمع کر کے انہیں سرکاری ریکارڈ میں شامل کیا جائے تاکہ مالکانہ حقوق کی تقسیم میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔حکومت اور متعلقہ ادارے کچی آبادیوں کی ترقی اور مکینوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مستقل بنیادوں پر نگرانی کریں کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جو اسلام آبادکی صفائی کے ضامن اورغریب لوگ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نئے آفس کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما راجہ عمران اشرف ہونگے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔