کراچی (سب نیوز )سینئر سیاستدان اور سابق وزیر خزانہ اسدعمر نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری نظام غیر فعال ہوگیا ہے، لگتا ہے دستور پر اتفاق رائے نہیں رہا، عدم استحکام کا فائدہ حکومت کو ہی ہوتا ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حالات سنگین ہوتے جا رہے ہیں، پاکستان کو آئی ایم ایف کی اگلی قسط مل جائے گی لیکن ہماری معیشت اس وقت جمود کا شکار ہے، معاشی ترقی نہیں ہورہی ہے، پاکستان کی تمام پارٹیوں کے قائدین کو مل کر کوئی راستہ نکالنا ہوگا۔
اسدعمر نے کہا کہ علی امین گنڈا پورکو مولانا فضل الرحمان سے متعلق بیان نہیں دینا چاہیے تھا، اس وقت ملک میں 3 لوگ مل کر وزارت داخلہ چلا رہے ہیں، نہیں لگتا کہ پرویز خٹک عہدہ لے کر خاموش بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک بہترین وزیراعلی خیبر پختونخوا رہے ہیں، پرویز خٹک نے کچھ نہ کچھ سوچ کرعہدہ لیا ہوگا، وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ بااختیار پرویز خٹک پی ٹی آئی کی سیاست میں ڈنٹ ڈال سکیں گے، لیکن شاید وہ اس کام میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔
اسدعمر نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنما مل کر سوچیں کہ ملک کیسے چلے گا، جمہوریت کیسے آگے بڑھے گی؟ ملک میں سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی ترقی بھی ہوگی، کراچی کے حالات عرصے سے درست نہیں ہیں، شہر کے فیصلے کوئی اور کر رہا ہے۔