اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انفرا اسٹرکچر کو پیکا کے تحت انتہائی حساس قرار دینے کی منظوری دیدی گئی، وزیراعظم نے 60 فیصد سرکاری درآمدات و برآمدات گوادر بندرگاہ سے کرنے کی ہدایت کردی۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے انفرا اسٹرکچر کو کریٹیکل قرار دینے کا مقصد انتہائی حساس ڈیٹا کو سائبر حملوں، ہیکنگ اور کسی بھی غیرقانونی مداخلت سے بچانا ہے، اس اقدام سے ایف بی آر کا حساس ڈیٹا مزید محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔وفاقی کابینہ نے بین الاقوامی ایئر لائن فلائی دبئی کی پروازوں کی ہفتہ وار فریکوئینسیز کے عارضی اجازت نامے میں 3 فروری 2025 تک توسیع کردی۔کابینہ کو وزارت بحری امور کی جانب سے 11 وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کی گوادر بندرگاہ سے درآمدات و برآمدات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ وزارتوں کی رپورٹس کو بریفنگ کا حصہ بناکر ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے۔ وزارت آئی ٹی نے کابینہ کو بتایا کہ یکم جنوری سے تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے مابین رابطے کیلئے کاغذ کا استعمال ترک کردیا گیا اور صرف ای۔آفس استعمال کیا جارہا ہے، 21 وزارتوں اور ڈویژنز میں ای۔آفس کا نفاذ 100 فیصد کردیا گیا ہے
وزیراعظم آفس میں سمری کی پراسیسنگ کا دورانیہ اب زیادہ سے زیادہ صرف 3 دن تک رہ گیا ہے۔وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ اور چین کے شین ڈونگ روئی گروپ کے درمیان ٹیکسٹائل پارکس کے قیام کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے پرائیویٹ حج آپریٹرز کورٹ کیسز کی سفارشات منظور کرلیں اور ہدایت کی کہ تمام کورٹ کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے حالیہ فیصلوں کی بھی توثیق کردی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ سرکاری درآمدات و برآمدات کا 60 فیصد گوادر بندرگاہ سے کی جائے۔