Tuesday, January 21, 2025
ہومدنیابشارالاسد کا تختہ الٹے جانے کے آثار میں اضافہ ہو رہا ہے: امریکی اہلکار

بشارالاسد کا تختہ الٹے جانے کے آثار میں اضافہ ہو رہا ہے: امریکی اہلکار

شامی حکومت کی مخالف ’ھیۃ تحریر الشام‘ کے حمص شہر کے قلب میں داخل ہونے کی تیاریوں کے ساتھ امریکہ نے شام کے صدر بشار الاسد پر اقتدار سے علاحدگی کے لیے بڑھتے دباؤ کی طرف اشارہ کیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے انکشاف کیا کہ حمص پر دھڑوں کا کنٹرول اب چند دنوں کی بات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کا خیال ہے کہ شامی صدر کی حکومت کے خاتمے کا امکان بڑھتا جا رہا ہے۔
الم مانیٹر کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے وضاحت کی کہ واشنگٹن توقع کرتا ہے کہ حمص کے سقوط کے بعد دھڑوں کی توجہ دارالحکومت دمشق کی طرف مبذول ہو گی۔
وائٹ ہاؤس نے موجودہ صورت حال کا ذمہ دار بشارالاسد کو ٹھہراتے ہوئے العربیہ/الحدث سے انٹرویو میں کہا کہ “شام کے صدر کے سیاسی عمل میں شرکت سے مسلسل انکار پر دمشق کے روس اور ایران پر ان کا انحصار مزید بڑھ گیا ہے، حالانکہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں شام میں سیاسی شراکت داری پر زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “شمال مغربی شام میں اسد حکومت کی صفوں کا خاتمہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکامی کا نتیجہ ہے”۔
جبکہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی شامی صدر کے مستقبل کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ “شام کے صدر کے انجام کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا”۔
کریملن کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ روس جاری تصادم میں خاص طور پر شامی فوج کے اپنی پوزیشنوں سے انخلاء کے ساتھ عسکری طور پر حصہ لینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
دریں اثنا ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حمص کے بعد دھڑوں کا اگلا ہدف دمشق ہے۔ انہوں نے امید کا اظہارکیاکہ شامی دھڑے بغیر کسی رکاوٹ کے دمشق کے لیے اپنا سفر جاری رکھیں گے۔
گذشتہ ہفتے سے دھڑوں نے اپنے اچانک حملے کے ساتھ اور تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے شام کے متعدد شہوں کا کنٹرول سنھبال لیا ہے۔
گذشتہ روز مقامی دھڑوں نے ملک کے جنوب میں واقع درعا اور سویدا کا کنٹرول سنبھال لیا۔
امریکی حمایت یافتہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے کل جمعہ کو دیر الزور کا کنٹرول سنبھال لیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔