Monday, December 9, 2024
ہومبریکنگ نیوزآئینی بنچ نے کوئٹہ میں بچے کے اغوا پر ازخود نوٹس نہیں لیا: جسٹس جمال مندوخیل کی وضاحت

آئینی بنچ نے کوئٹہ میں بچے کے اغوا پر ازخود نوٹس نہیں لیا: جسٹس جمال مندوخیل کی وضاحت

اسلام آباد(آئی پی ایس ) سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ نے کوئٹہ میں بچے کے اغوا پر ازخود نوٹس لینے کی تردید کر دی۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بنچ نے کوئٹہ میں بچے کے اغوا سے متعلق کیس کی سماعت کی۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ بچے کے اغوا سے متعلق خفیہ پیشرفت رپورٹ ہے، استدعا ہے بنچ چیمبر میں جائزہ لے، بچے کی بازیابی کیلئے مشترکہ جے آئی ٹی قائم کرنے پر پیشرفت ہو رہی ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ پہلے سے زیر التوا ہے، یہ تاثر نہ لیا جائے کہ آئینی بنچ نے ازخود نوٹس لیا ہے۔آئینی بنچ نے چیمبر میں رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز کیا تو وکیل بلوچستان حکومت نے استدعا کی کہ کوئٹہ میں جاری دھرنا ختم کروایا جائے۔جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ یہ لوکل انتظامیہ کا کام ہے ہمارا نہیں، اگر کوئی معاونت درکار ہو تو وفاق فراہم کرے۔

بچے کے والد نے عدالت میں پیش ہوکر کہا کہ مجھے میرا بچہ چاہیے، اس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے بچے کے والد سے کہا کہ ہر طرف سے تعاون ہو گا، ہم سب آپ کیلئے پریشان ہیں، آئی جی صاحب نے ساری تفصیلات چمیبر میں بتائی ہیں، کئی باتیں ایسی ہیں جو نہیں بتائی جا سکتیں ورنہ تحقیقات خراب ہوں گی، ہم رپورٹ سے کافی حد تک مطمئن ہیں، میڈیا اس کیس کی زیادہ تشہیر نہ کرے بچے کی زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ میں بچے کا معاملہ نمٹایا نہیں ہے، جتنا دبا ہوگا بچے کی زندگی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔