اسلام آباد:سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی ”فائنل کال” کا بپھرا ہوا سونامی اسلام آباد کی دیواروں سے سر پھوڑنے کے بعد ناکام و نامراد واپس لوٹ گیا، جانباز کارکن اپنے موٹر سائیکل اور کاریں چھوڑ کر بھاگ گئے۔
بدھ کو سماجی رابطے “ایکس”پر اپنے بیان میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ “مرنے مارنے”کے نعرے لگانے والے، کچھ سیکورٹی اہلکاروں کو مار کر، کچھ کارکنوں کو مروا کر، آدھی رات کو مارگلہ پہاڑوں کے جنگلوں میں گھری سڑک کے ذریعے فرار ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ اب جھوٹ اور غلط بیانوں کی فیکٹریاں کھلیں گی، لاشوں اور خونریزیوں کی بے بنیاد فرضی کہانیاں بنیں گی لیکن “فائنل کال” کی شرمناک پسپائی لمبے عرصے تک پی ٹی آئی کو سر نہیں اٹھانے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو البتہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ کیا پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے یا لاقانونیت اور قتل و غارت گری کو اپنا ہتھیار سمجھنے والا جتھہ؟ کیا آئین کوئی حل دیتا ہے کہ جب ایک صوبائی حکومت سرکاری وسائل سے وفاق پر لشکر کشی کو معمول بنا لے تو کیا کرنا چاہئے۔
پی ٹی آئی کی ”فائنل کال” کا بپھرا ہوا سونامی سر پھوڑنے کے بعد ناکام و نامراد واپس لوٹ گیا، عرفان صدیقی
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔