اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کی 24 نومبر کی احتجاج کی کال پر حکومت اور انتظامیہ حرکت میں آگئی، جس کے بعد اسلام آباد کی طرح راولپنڈی میں بھی دفعہ 144نافذ کردی گئی ہے جبکہ اسلام آباد میں غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کی تیاری شروع کردی گئی ہے، دارالحکومت کو ایک ہزار کنٹینرز کی مدد سے بند کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی احتجاج کی کال کے پیش نظر حکومت اور انتظامیہ نے بھی کمر کس لی ہے، اسلام آباد کے بعد راولپنڈی میں بھی دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے 26 نومبر تک ہر قسم کے جلسے، جلوس، ریلیوں اور 4 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہوگی، وفاقی دارالحکومت کو بند کرنے کے لیے ایک ہزار کنٹینر لگائے جائیں گے۔
اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ کرکے گرفتاریوں کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دیں، پولیس نے26 نمبر چنگی کے اطراف گرینڈ آپریشن کی تیاری کرلی جس میں پی ٹی آئی کارکنان اور غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا، پولیس کی بھاری نفری مستقل بنیادوں پر 26 نمبر چونگی اور اطراف میں تعینات رہے گی۔
دریں اثنا، محکمہ داخلہ پنجاب نے بھی لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز کی خدمات حاصل کرلیں، تینوں اضلاع میں جمعے سے غیرمعینہ مدت تک رینجرز تعینات کی جائے گی، ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کیمطابق راولپنڈی اوراٹک میں رینجرز کے2،2 ونگز اور جہلم میں ایک کمپنی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔وفاقی وزارت داخلہ نے چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو خط لکھ کر ہدایت کی کہ صوبے کی سرکاری مشینری کا سیاسی استعمال نہ ہونے دیا جائے، سرکاری ملازمین اور خزانہ بھی سیاسی جماعت کے احتجاج کے لیے استعمال میں نہ آئے، مراسلے میں یاد لایا گیا کہ پی ٹی آئی کے گزشتہ احتجاج میں بھی سرکاری وسائل استعمال کیے گئے تھے۔
دوسری جانب احتجاج کے پیش نظر ممکنہ موبائل اور انٹرنیٹ بندش کے معاملے پر پی ٹی اے کا ردعمل بھی آگیا، پی ٹی اے نے واضح کردیا کہ موبائل یا انٹرنیٹ کی بندش کا فیصلہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کا استحقاق نہیں، سروسز معطل کرنے کے لیے پی ٹی اے وزارت داخلہ کے احکامات کا پابند ہے، سروسز معطل کرنے سے متعلق تاحال کوئی احکامات موصول نہیں ہوئے۔
پی ٹی آئی کا احتجاج، اسلام آباد میں غیرقانونی مقیم افغانیوں کیخلاف گرینڈ آپریشن کی تیاری
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔