Sunday, October 13, 2024
ہومتازہ ترینسپریم کورٹ : 63 اے کیس کی سماعت شروع،بینچ سے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس ، سب نیوز پر

سپریم کورٹ : 63 اے کیس کی سماعت شروع،بینچ سے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس ، سب نیوز پر

اسلام آباد (سب نیوز) سپریم کورٹ آرٹیکل 63 اے نظرثانی اپیلوں پر سماعت شروع ہوگئی ۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے۔

جسٹس امین الدین خان ،جسٹس جمال مندوخیل بنچ میں شامل ہیں۔

جسٹس نعیم اختر افغان ،جسٹس مظہر عالم میاں خیل بھی بنچ کا حصہ ہیں

گزشتہ روز سماعت پر جسٹس منیب اختر نے بنچ میں بیٹھنے سے انکار کیا تھا

جسٹس منیب اختر کے انکار کے بعد ججز کمیٹی نے آج ہینیا بنچ تشکیل دیا

جسٹس منیب اختر کی جگہ جسٹس نعیم اختر افغان کو شامل کیا گیا۔
صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت اور پی ٹی آئی وکیل علی ظفر روسٹرم پر آگئے

بانی پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم آپ کو بعد میں سنیں گے ابھی آپ بیٹھ جائیں،

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمیں بینچ کی تشکیل نو پر اعتراض ہے،

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سے کہا ہے کہ آپ کو بعد میں سنیں گے،

ہم چیزوں کو اچھے انداز میں چلانا چاہتے ہیں آپ بیٹھ جائیں،
ہم نے جسٹس منیب اختر کو بینچ میں شمولیت کی درخواست کی تھی،

جسٹس منیب اپنے پہلے والے موقف پہ قائم ہیں،

آج صبح پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

جسٹس منصور علی شاہ کو شرکت کے لئے کہا گیا لیکن وہ نہیں آئے،

جسٹس منصور کے انکار کے بعد ہم نے بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان کو شامل کیا،

سماعت کے اغاز پر چیف جسٹس نےجسٹس منیب اختر کے جواب اور کمیٹی کاروائی کی وجوہات بتائیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کل عدالتی حکم کے بعد جسٹس منیب کو بذریعہ رجسڑار بینچ میں شامل ہونے کی درخواست کی گئی۔

جسٹس منیب اختر نے اپنے خط کے زریعے اپنے پہلے موقف کو برقرار رکھا،

پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے آج کے اجلاس کے منٹس بھی جاری کئے گئے ہیں،

کمیٹی کے منٹس سپریم کورٹ ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کر دئے گئے ہیں،

کیس کی فائل میرے پاس آئی، میں نے جسٹس منصور علی شاہ کا نام تجویز کیا

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کل سب کو معلوم ہے کہ سپریم کورٹ میں کیا چل رہا ہے،

آج کل سپریم کورٹ میں کچھ بھی بند دروازوں کے پیچھے نہیں ہو رہا،

اب لارجر بینچ مکمل ہے کارروائی شروع کی جائے،

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔