Sunday, September 8, 2024
ہوماسلام آبادچیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 نافذ کرنے کی اصولی منظوری

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 نافذ کرنے کی اصولی منظوری

اسلام آباد(آئی پی ایس )چیئرمین وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے)چوہدری محمد علی رندھاوا نے اتھارٹی میں ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 کو نافذ کرنے کی اصولی منظوری دے دی ہے۔

یہ فیصلہ شفاف اور موثر ادارجاتی احتساب کو یقینی بنانے اور امور میں نظم و ضبط لانے کے لئے کیا گیا.یہ منظوری سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ اجلاس کے دوران دی گئی. اجلاس میں ایڈمنسٹریشن ونگ بشمول ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ، ڈسپلن ڈائریکٹوریٹ اور دیگر فارمیشنز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا.چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ سزا اور جزا کے نظام کو لاگو کرکے اتھارٹی میں سروس ڈیلوری کی بہتری اور ملازمین کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے گا. انہوں نے کہا کہ احتساب کو یقینی بنانے کے لئے ایفیشینسی اینڈ ڈسپلن 2020 کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا. چیئرمین سی ڈی اے نے مزید کہا کہ ای اینڈ ڈی رولز، 2020 کو لاگو کرنے سے انکوائریوں اور تادیبی کارروائیوں کو تیز رفتاری سے انجام دینے میں مدد ملے گی

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس وقت انکوائریز کو مکمل کرنے کے لئے کوئی مقررہ وقت نہیں دیا جاتا جس کے باعث انکوائریز طویل عرصے تک مکمل نہیں ہو پاتی. چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ ان قوانین کے تحت انکوائریز کے ہر قدم پر ٹائم لائن دی جائے. مزید یہ کہ انکوائریوں کو مقررہ مدت تک حتمی شکل نہ دینے پر انکوائری افسران جوابدہ ہوں گے.چیئرمین سی ڈی اے کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ڈسپلن ڈائریکٹوریٹ انکوائریوں کے معاملے کو فعال طور پر حل کر رہا ہے. انہیں مزید بتایا گیا کہ مسلسل کوششوں کے نتیجے میں گزشتہ 4 سے 5 ماہ میں تقریبا 60 انکوائریوں کو حتمی شکل دی گئی ہے. مزید برآں، اس عرصے میں 55 نئی انکوائریاں بھی شروع کی گئی ہیں.انہیں بریفننگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ تین سالوں میں سی ڈی اے افسران اور اہلکاروں کے خلاف مجموعی طور پر 998 انکوائریاں اور تادیبی کارروائیاں مکمل کی گئی ہیں۔ جن میں سے 103 افسران اور اہلکاروں کو برطرفی، لازمی ریٹائرمنٹ اور تنزلی سمیت بڑی سزائیں دی گئیں. انہیں مزید بتایا گیا کہ لینڈ سیکشن کے اکانٹس آفیسر اور کیشیئر کو جعلی ادائیگی کے معاملے میں ملوث ہونے پر برخاست کر دیا گیا تھا. مزید برآں 631 افسران اور اہلکاروں کو نااہلی اور بدانتظامی کے لئے معمولی جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔چیئرمین سی ڈی اے کو مزید بتایا گیا کہ اتھارٹی نے پلاٹوں کی جعلی الاٹمنٹ سے متعلق تقریبا 45 کیسز کو تفصیلی تحقیقات کے لئے ابتدائی تحقیقات کے بعد فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)کو بھجوا دیا ہے اس میں ملوث ذمہ دار افسران، اہلکاروں اور نجی افراد کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔