Sunday, December 21, 2025
ہومپاکستانریلویز کی اراضی پر 40ارب روپے سے زائد کے فراڈ کا انکشاف، نیب کی تحقیقات شروع

ریلویز کی اراضی پر 40ارب روپے سے زائد کے فراڈ کا انکشاف، نیب کی تحقیقات شروع

لاہور(آئی پی ایس )پاکستان کے چاروں صوبوں میں پاکستان ریلویز کی سیکڑوں ایکڑ قیمتی اراضی پر غیر قانونی قبضے اور لیز پر دینے کی مد میں ہونے والے 40ارب روپے سے زائد مالیت کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔فراڈ میں ملوث ریلوے افسران اور نجی کمپنیوں کے خلاف تحقیقات شروع تو ہوئیں مگر مکمل نہ ہو سکیں جس پر فراڈ کے یہ کیس نیب کے حوالے کر دیے گئے۔نیب نے وزارت ریلوے کی طرف سے موصول ہونے والے فراڈ کے ریکارڈ پر تحقیقات شروع کر دیں۔ نیب کو کیس وزیر ریلوے حنیف عباسی کی منظوری ملنے کے بعد بھجوائے گئے۔

قومی احتساب بیورو ذرائع کے مطابق پاکستان ریلویز کی طرف سے باقاعدہ فراڈ کی تحقیقات کے لیے درخواست اور ریکارڈ ملنے کے بعد قومی احتساب بیورو نے تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے نیب کی ان فراڈ کی تحقیقات میں معاونت اور مشاورت کے لیے ہائی پروفائل کمیٹی بھی بنا دی ہے جو نیب کو اس انکوائری کے سلسلے میں ضروری دستاویزات اور معلومات فراہم کرے گی اور نیب کو قانونی اور تکنیکی مدد بھی فراہم کرے گی۔نیب کو پاکستان ریلویز کی جانب سے جو کیس بھجوانے گئے ہیں ان میں رائل پام کنٹری کلب کو لیز پر دینے اور کرائے کے دو ارب 16 کروڑ 20 لاکھ سے زائد کے بقایاجات کی عدم وصولی، مردان ریلوے اسٹیشن کے قریب دو ایکڑ اراضی پر گودام کی لیز اور دفاتر پر قبضے کی مد میں 25 کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ، کراچی گھوٹ میں 42 ایکڑ اراضی کی مد میں 20 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کا فراڈ شامل ہے۔اسکے علاوہ، چمن اور کوئٹہ میں پی ٹی سی ایل کو لیز پر اراضی دینے اور ریلوے کی کمرشل اراضی پر قبضے کی مد میں 13 ارب دس روپے سے زائد رقم کی انکوائری جبکہ لاہور میں 18 ایکڑ اراضی ٹرسٹ اسپتال شالیمار کو دینے اور لیز کی مد میں 23 ارب 15 کروڑ روپے سے زائد کی رقم کی ادائیگی کا معاملہ اور پاک بزنس ٹرین آوٹ سورسنگ کی مد میں لینے والی فور برادرز کمپنی کا دو ارب 75کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا کیس شامل ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔