کیف(سب نیوز )صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روسی صدر جنگ بندی کی امریکی تجویز کو مسترد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر نے کہا ہے کہ پیوٹن امریکی صدر کو بتانے سے ڈرتے ہیں کہ وہ جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ یوکرین نے جنگ بندی کے لیے پیچیدہ شرائط نہیں رکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ اتحادی ممالک پیوٹن پر دبا بڑھائیں اور مزید پابندیاں عائد کریں۔
دوسری جانب صدر زیلنسکی نے دارالحکومت کیف میں یوکرین کے مسلمان فوجیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا انہوں نے اپنے ہاتھ سے مسلمان فوجیوں میں افطار تقسیم کیا۔زیلنسکی کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں ہم نے اہم سفارتی کوششیں کیں ہیں جلد جنگ کے خاتمے اور یوکرین میں امن کی امید ہے۔
روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ روس جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔ یوکرین جنگ بندی سے طویل مدتی امن قائم ہونا چاہیے۔روسی صدر ولاد یمیر پیوٹن نے امریکی تجویز پر ردعمل میں کہا ہم دشمنی ختم کرنے کی تجاویز سے اتفاق کرتے ہیں۔ روس یوکرین کے ساتھ 30 روزہ جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے۔خبرایجنسی کے مطابق صدر پیوٹن نے یوکرین تنازع پر توجہ دینے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شاید مجھے امریکی صدر ٹرمپ کو فون کرنا پڑے گا۔ ہمیں تیس روزہ جنگ بندی پر امریکا سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔