Wednesday, October 30, 2024
ہومپاکستاندھندسے نتائج دھندلاگئے، ڈسکہ الیکشن کالعدم قرار ،18مارچ کو دوبارہ انتخابات کا حکم

دھندسے نتائج دھندلاگئے، ڈسکہ الیکشن کالعدم قرار ،18مارچ کو دوبارہ انتخابات کا حکم

اسلام آباد ، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے75 ڈسکہ میں حالیہ ضمنی انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخاب کرانے کا باضابطہ فیصلہ دیدیا ہے جبکہ ڈسکہ ضمنی الیکشن میں غفلت برتنے پرافسران کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے ڈی سی،ڈی پی او، اور ایس ڈی پی اوکومعطل، کمشنراورآر پی اوکوعہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،چیف سیکریٹری اورآئی جی پنجاب کو وضاحت کیلئے طلب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے حکم دیا ہے کہ تمام افسران کو آئندہ کسی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات نہ کیا جائے

جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی طرف سے فیصلے میں کہاگیا ہے کہ فریقین کی جانب سے دیئے گئے ریکارڈ کے ساتھ ساتھ ریٹرننگ آفیسر اور کمیشن کی طرف بذات خود مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ 19 فروری کو ضمنی انتخاب کے دوران حلقے میں امیدواروں اور ووٹرز حق رائے دہی کیلئے آزادنہ ،منصفانہ و سازگار ماحول فراہم نہیں کیا گیا اور متعلقہ حلقے میں انتخابات دیانتداری سے آزادانہ اور شفاف انداز میں منعقد نہیں ہوئے ،،لڑائی جھگڑے اور تشدد ہوا، فائرنگ کی گئی جس سے2 افراد کا قتل اور لوگوں کے زخمی ہونے کے واقعات پیش آئے، جس کے باعث ووٹرز میں خوف و ہراس پھیل گیا اورامن و امان کی صورت اور ماحول خراب ہوگیا۔اس کے ساتھ ساتھ دیگر حالات کے نتیجے میں انتخابی عمل شکوک شہبات اور غیر یقینی کا شکار ہوگیا ۔کمیشن آئین کے آرٹیکل 218 (3) میں الیکشن ایکٹ 2017 کی شق (9)ایک کے تحت حاصل اختیارات کو عمل میں لاتے ہوئے حلقہ این اے75 (سیالکوٹIV) میں 19 فروری 2021 کو ہونے والے ضمنی انتخابات کو کالعدم قرار دیتا ہے اور 18 مارچ 2021 کو پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیتا ہے۔حکم نامے پر چیئرمین الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجہ ،ممبر جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی ،ممبر جسٹس (ر) ارشاد قیصر ،ممبر نثار احمد ،ممبر درانی اور ممبر شاہ محمد جتوئی کے دستخط موجود ہیں۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں غفلت برتنے پر بڑے پیمانے پر افسران کو معطل کردیا، آئی جی پی اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فرائض سے غفلت برتنے پر 4 مارچ کو الیکشن کمیشن میں طلب کرلیا ہے، اور حکم دیا ہے کہ آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب ذاتی طور پر پیش ہوں۔الیکشن کمیشن نے حلقے میں انتخاب کے بعد غائب ہونے وانے والے پریزائیڈنگ افسران کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، آر او پی الیکشن ایکٹ اور قواعد کے تحت ریٹرننگ افسر سیشن عدالت میں پریزائیڈنگ افسروں کے خلاف کیس بھیجے گا۔الیکشن کمیشن آئندہ چند روزمیں حکام کی ڈی بریفنگ کرے گا، حکام کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کے افسران نے معاملے کو خراب کیا، آئندہ الیکشن کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔الیکشن کمیشن نے کمشنر اور آر پی او گوجرانوالہ کو تبدیل کر کے ڈویژن بدر کرنے اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ڈی سی، ڈی پی او سیالکوٹ اور اے سی ڈسکہ آصف حسین، ڈی ایس پی سمبڑیال ذوالفقار ورک، ڈی ایس پی ڈسکہ رمضان کمبوہ، وفاقی و پنجاب حکومت کو ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ذیشان جاوید لاشاری، ڈی پی او اسد علوی کو معطل کرنے کا حکم دیاہے۔الیکشن کمیشن نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو حکم دیا ہے کہ ان تمام افسران کو آئندہ کسی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات نہ کیا جائے، ان تمام افسروں کے خلاف انکوائری کے متعلق مزید فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔