تحریک عدم اعتماد کے بعد کی صورتحال سے پہلے ہی جام کمال گروپ بلوچستان حکومت کی تبدیلی کیلئے متحرک ہوگیا۔بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ جام کمال کوئٹہ میں ایک ہفتہ گزارنے کے بعد کل اسلام آباد روانہ ہونگے۔ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلی جام کمال نے کوئٹہ میں کئی ملاقاتیں کیں، جام کمال گروپ سے بلوچستان حکومت کے وزرا اور اراکین اسمبلی کے رابطے جاری ہیں۔ذرائع کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی مبین خلجی نے پہلے ہی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے، پی ٹی آئی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر سردار رند پہلے سے ہی ناراض تھے۔ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار رند متعدد بار جام کمال گروپ سے ملاقاتیں کرچکے ہیں، جام گروپ کو اے این پی کے 4 اور ایچ ڈی پی کے 2 ممبران پہلے ہی حمایت کا اعلان کراچکے ہیں۔جمعیت علما اسلام کے ذرائع کاکہنا ہے کہ اپوزیشن جماعت جے یو آئی بلوچستان حکومت کے نئے سیٹ اپ میں باقاعدہ شمولیت میں دلچسپی رکھتی ہے، بلوچستان میں تحریک عدم اعتماد آتی ہے تو جمعیت جام گروپ کو سپورٹ کریگی۔بی اے پی کے سربراہ جام کمال کل اسلام آباد میں باپ کے وفاقی ممبران کے اجلاس کی صدرات کرینگے، جام کمال اراکین اسمبلی کے اجلاس میں ہونیوالے فیصلے کے مطابق تحریری پالیسی جاری کرینگے۔
تبدیلی کی ہوائیں بلوچستان میں بھی چلنا شروع ،جوڑ توڑ جاری
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔