Saturday, June 21, 2025
spot_img
ہومپاکستانمولانا حامد الحق شہید پر حملے میں ملوث گروپ کی نشاندہی، رپورٹ وزیراعظم کو ارسال

مولانا حامد الحق شہید پر حملے میں ملوث گروپ کی نشاندہی، رپورٹ وزیراعظم کو ارسال

اسلام آباد(آئی پی ایس )جمعیت علمائے اسلام (س)کے سربراہ اور دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی شہید اور مولانا فضل الرحمان پر حملے کرنے والے گروپ کی نشاندہی ہو گئی،اعلی سرکاری ذرائع کے مطابق حملے کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کر دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2 دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کی مدد سے ایک عالمی دہشتگرد تنظیم نے اس حملے کی منصوبہ بندی اور عملی انجام دہی کی، مولانا حامد الحق اور فضل الرحمان کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا تاکہ ملک میں فرقہ ورانہ کشیدگی اور مذہبی افراتفری پیدا کی جا سکے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروپ نے 11 مئی کو گروپ نے مولانا فضل الرحمان کو پشاور میں نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی، حملے کے لیے بھیجے گئے چار میں سے تین خود کش حملہ آوروں کو 10 مئی کو گرفتار کرلیا تھا، چوتھے خودکش حملہ آور کو پولیس نے رنگ روڈ پر روکا، پولیس کے روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملے میں ملوث خودکش بمبار کی قومیت کی شناخت بھی کرلی گئی ہے، جو کہ غیر ملکی تھا، وہ مدرسے میں باہر سے داخل ہوا اور نماز جمعہ کے فورا بعد جامع مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں تصدیق کی کہ تفتیشی ٹیم حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے گروپ تک پہنچ چکی ہے، ان کے مطابق سکیورٹی ادارے مختلف زاویوں سے تفتیش کررہے ہیں اور جلد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔واضح رہے کہ یہ خوفناک دہشتگرد حملہ 28 فروری 2025 کو نوشہرہ میں پیش آیا تھا، جب دارالعلوم حقانیہ کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ہونے والے خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق حقانی سمیت 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔