اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔اسلام آباد میں انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیر مقدم سے ملاقات کی جس کے دوران وزیراعظم نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور معصوم انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ کشیدہ صورتحال میں پاکستان ایران اور اس کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے اپنی حالیہ ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کی حمایت کی ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔دوسری طرف اسلام آباد میں انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کی سافٹ لانچ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی میری ٹائم ایکسپو کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کا انعقاد خوش آئند ہے، میں وزیر بحری امور جنید چوہدری اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کو اس اہم ایونٹ کے انعقاد کو ممکن بنانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ ہمارے قومی دفاع کے آرکیٹیکچر میں ہمیشہ ایک مضبوط ستون کے مانند کھڑی رہی ہے، چاہے وہ 1965 کا عظیم دوارکا آپریشن ہو یا حالیہ بھارتی مس ایڈوینچر ہو، پاک بحریہ نے ہمیشہ پروفیشنل ازم کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی امن، علاقائی استحکام، اور عالمی اصولوں کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے، جو ہماری بحری سفارت کاری کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں، حال ہی میں منعقد ہونے والی امن مشق، جس میں 60 ممالک نے شرکت کی، اس غیر متزلزل عزم کا بھرپور اظہار ہے۔انہوں نے کہا کہ بلیو اکانومی پاکستان کی اقتصادی بحالی کا اگلا محاذ ہے، عالمی بلیو اکانومی کا حجم کھربوں ڈالر ہے اور اگر پاکستان اس کا ایک جزو بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو یہ اس کی معاشی ترقی اور علاقائی رابطہ کاری کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ بلیو اکانومی مواقع کا ایک جھرمٹ ہے، تجارتی بحری جہازرانی سے لے کر ماہی گیری،جہاز سازی اور ری سائیکلنگ سے لے کر قابل تجدید توانائی، ساحلی سیاحت سے لے کر آف شور آبی زراعت تک، ہمیں ان تمام امکانات سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری سالانہ فریٹ چارجز تقریبا 7 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، لہذا پاکستانی شپنگ کمپنیوں اور غیر ملکی لائنرز کے درمیان صحت مند مقابلہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیرِ بحری امور جنید چوہدری، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ان کی ٹیم اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے گزارش کرتا ہوں کہ مل کر قدم بڑھائیں، کوششوں کو مربوط کریں اور پاکستان کی بحری طاقت کو ایک نئی جہت دیں۔