اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر حماس رہنما ڈاکٹر سامی ابو زہری کا مثبت ردعمل سامنے آیا ہے، انھوں نے کہا وزیر دفاع خواجہ آصف کے اعلان کردہ پاکستانی موقف کو سراہتے ہیں۔ پاکستان کے وزیر دفاع نے اسلامی ممالک کے اتحاد کی بات کی اور اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے پر زور دیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ بیان پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔ حماس کے سینئر رہنما ڈاکٹر سامی ابو زہری نے خواجہ آصف کی جانب سے پیش کیے گئے پاکستانی موقف کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ اسلامی دنیا متحد ہو کر فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں عملی اقدامات کرے۔
ڈاکٹر سامی ابو زہری نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے وزیر دفاع نے اسلامی ممالک کے اتحاد پر زور دے کر ایک جرات مندانہ مؤقف اپنایا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے مطالبے کو اہم قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جیتنے کے سوا اب کوئی چارہ باقی نہیں۔
حماس رہنما نے خبردار کیا کہ اگر عالم اسلام نے اب بھی خاموشی اختیار کی تو مستقبل مزید مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اور بڑا قدم اٹھانا ناگزیر ہو چکا ہے۔
سامی ابو زہری نے مزید کہا کہ پاکستان جیسے بااثر اسلامی ملک کی جانب سے فلسطین کی کھل کر حمایت عالم اسلام کے لیے رہنمائی کا باعث بن سکتی ہے، اور یہ وقت ہے کہ تمام مسلم ممالک مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں۔
واضح رہے وزیر دفاع خواجہ آصف ے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام مسلم ممالک متحد ہوکر اسرائیل کا مقابلہ کریں کیونکہ اگر آج مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آجائے گی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے، تمام مسلم ممالک متحد ہوکر اسرائیل کا مقابلہ کریں، اسرائیل کے خلاف دنیا میں مضبوط آواز اٹھ رہی ہے، مغربی دنیا کی غیر مسلم عوام اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں، غیر مسلموں کے ضمیر جاگ رہے ہیں لیکن مسلمانوں کے نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اپنی مؤقف پر روز اول سے مضبوطی سے کھڑا ہے، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ ہی تعلقات بنائے تاہم پچھلے چند سالوں میں کچھ پاکستانی نژاد اسرائیل گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ساری صورتحال میں اسرائیل اکیلا نہیں، اسلامی دنیا میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع ہونے چاہئیں، اسرائیل کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اس ہاتھ کو جھٹک دینا چاہیے۔