Thursday, June 19, 2025
spot_img
ہومتازہ ترینلبیک اللھم لبیک: مناسک حج کا آغاز، عازمین کی منیٰ روانگی، وقوف عرفہ کل ادا کیا جائے گا

لبیک اللھم لبیک: مناسک حج کا آغاز، عازمین کی منیٰ روانگی، وقوف عرفہ کل ادا کیا جائے گا

مکہ مکرمہ میں مناسک حج کا آغاز ہونے جارہا ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر سے لاکھوں عازمین حج کی منیٰ روانگی کا آغاز ہوگیا ہے، حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ کل ادا کیا جائے گا۔

عازمین حج آج اپنی رہائشیوں میں 2 رکعت نفل کی ادائیگی کے بعد احرام باندھ کر منیٰ کے لیے روانہ ہورہے ہیں، عازمین کو ظہر سے قبل منیٰ پہنچنا ہے، جہاں ظہر، عصر اور مغرب، عشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کی جائیں گی۔

رات منیٰ میں قیام اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد کل نو ذی الحج کو حج کے رکن اعظم وقوف کےلیے عازمین میدان عرفات روانہ ہوں گے، جہاں وہ حج کا خطبہ سننے کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں ادا کریں گے اور سورج غروب ہونے تک میدان عرفات میں وقوف کریں گے۔

نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے اور مزدلفہ میں حجاج کرام مغرب اور عشا کی نمازیں ملا کر پڑھیں گے اور شیطان کو مارنے کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔

حجاج کرام کل مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے رات گزاریں گے اور دس ذوالحج کو وقوف مزدلفہ کے بعد رمی کیلیے روانہ ہوں گے، بڑے شیطان کو 7 کنکریاں ماریں گے اور قربانی کریں گے، حجاج کرام حلق کرانے کے بعد احرام کھول دیں گے۔

11 ذوالحج کو حجاج کرام چھوٹے ،درمیانے اور بڑے شیطان کو 7،7 کنکریاں ماریں گے۔ رمی جمرات کے بعد حجاج کرام طواف زیارت کے لیے خانہ کعبہ روانہ ہوں گے، طواف زیارت کے بعد حجاج کرام صفا مروہ کی سعی کریں گے۔

12 ذوالحج کو زوال آفتاب کے بعد تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماری جائیں گی، 13 ذوالحجہ کو حجاج کرام رمی جمرات کے بعد منی سے اپنی رہائش گاہ روانہ ہوجائیں گے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 89 ہزار پاکستانی سرکاری حج اسکیم کے تحت سعودی عرب پہنچ چکے ہیں جبکہ 23 ہزار 620 سے زائد پاکستانی نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج ادا کر رہے ہیں۔

پاکستان کے حج مشن نے دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی ’منیٰ‘ میں عازمین حج کی منتقلی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔

سرکاری نشریاتی ادارے نے منگل کو بتایا کہ حکومتی حج اسکیم کے تحت 88 ہزار سے زائد عازمین آج ظہر سے پہلے 932 بسوں کے ذریعے منیٰ پہنچ جائیں گے۔“

حج ایسا مقدس فریضہ ہے جسے مسلمانوں پر زندگی میں ایک بار پورا کرنا فرض قرار دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق دنیا بھر سے 13 لاکھ سے زائد زائرئن سعودی عرب پہنچ چکے ہیں، جس کے لیے انتظامات کو بہتر بنانے اور مسلسل لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے 40 مختلف حکومتی ادارے اور 2 لاکھ 50 ہزار سے افسران و اہلکار مخلتف فرائض کے انجام دہی میں مصروف ہیں۔

وزیر حج توفیق ال رابعیہ نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حجاج کے لیے 50 ہزار اسکوائر میٹر کے علاقے کو شیڈز لگا کر گرمی سے بچانے کی کوشش کی گئی ہے، میڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد میں موجودگی کے ساتھ ساتھ دوائیوں کی بروقت دستیابی کو بھی یقینی بنانے کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں جبکہ 400 کولنگ یونٹس بھی قائم کر دیئے گئے ہیں۔

وزیرِحج کے مطابق زائرین کی بڑی تعداد یہاں موجود ہے تو اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو نقل و حرکت کو دیکھنے کے لیے ڈرونز اور جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا گیا ہے۔

فلپائن سے آئے ایک زائر عبدالمجید آتی نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اللہ کا خاص کرم ہے، ہم یہاں انتہائی اطمینان اور محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔

نائیجیریا سے آئے عبدالحامد نے کہا کہ دوسری مرتبہ حج کرنے کا شرف حاصل ہوا، جس پر بہت زیادہ خوش ہوں، یہاں کا موسم بہت زیادہ گرم ہے، باہر نکلتے ہوئے احتیاط برتنی پڑتی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔