Thursday, April 17, 2025
ہومبریکنگ نیوزچاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر دریافت

چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر دریافت

اسلام آباد:
نیشنل ریسورسز لمیٹڈ (این آر ایل) نے چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر کی دریافت کا اعلان کردیا۔

اس بات کا اعلان این آر ایل کے چیئرمین اور لکی سیمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد علی ٹبہ نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی موجودگی میں اپنے خطاب کے دوران کیا۔

واضح رہے کہ این آر ایل 100 فیصد نجی ملکیت کی پاکستانی کمپنی ہے جو فاطمہ فرٹیلائزر، لبرٹی ملز لمیٹڈ اور لکی سیمنٹ کی سبسڈری ہے۔ کمپنی کو اکتوبر 2023 میں ایکسپلوریشن لائسنس دیا گیا تھا۔

محمد علی ٹبہ نے بتایا کہ 500 کلومیٹر پر محیط لائسنس یافتہ علاقہ میں قیمتی معدنیات کے ذخائر کی موجودگی کے امکانات کے تحت گزشتہ 18 ماہ میں 16 ممکنہ ذخائر کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سے تانگ کور کے مقام پر ایڈوانس ڈرلنگ کا کام شروع کیا جاچکا ہے۔

این آر ایل اب تک 13 ڈائمنڈ ڈرل ہولز (3517 میٹر) مکمل کرچکی ہے، جن میں تمام ڈرل ہولز میں معدنیات کے ذخائر کا پتہ چلتا ہے۔ ابتدائی 6 ڈرل ہولز (1500 میٹر) کے تجزیاتی نتائج سے زمین کی سطح کے قریب مضبوط معدنیاتی زونز کی تصدیق ہوتی ہے۔

ابتدائی ڈرلنگ کے نتیجے میں حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق ڈرل ہولز میں تانبا 0.23 فیصد سے 0.48 فیصد، سونا 0.09 گرام فی ٹن سے 0.14 گرام فی ٹن اور چاندی 1.30 گرام فی ٹن سے 6.21 گرام فی ٹن تک ہے جو کہ مشترکہ طور پر تانبے کے 0.28 فیصد سے 0.56 فیصد کے ذخائر کے برابر ہے۔

تانگ کور میں ایڈوانس ڈرلنگ مئی 2025 میں شیڈول ہے جس کے نتیجے میں سال کے آخر تک بین الاقوامی کنسلٹنٹس کے ذریعے NI 43-101 تکنیکی رپورٹ پیش کی جائے گی، جو پہلے ہی سے اس منصوبے کی نگرانی کررہے ہیں۔ اس کے بعد 3 سے 4 سال کی تفصیلی ایکسپلوریشن اور پھر فزیبلٹی اسٹڈیز کی تکمیل ہوگی جبکہ دیگر مقامات پر ایکسپلوریشن کا عمل جاری رہے گا۔

اس کے علاوہ این آر ایل نے ایک معروف معدنی کان سے ملحق لیڈ-زنک ایکسپلوریشن کا لائسنس بھی حاصل کرلیا ہے جہاں ایک بینک ایبل فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہوچکی ہے۔ کمپنی ایک جامع میٹل ویلیو چین اسٹڈی پر بھی کام کرہی ہے تاکہ ڈاون اسٹریم پراسیسنگ کے امکانات کا مکمل جائزہ لیا جاسکے۔

این آر ایل مقامی آبادی کو اہم ترین اسٹیک ہولڈرز سمجھتی ہے اور صاف پانی، تعلیم، صحت، اور مقامی روزگار یا کاروبار کے ذریعے سماجی ترقی کو فعال طور پر سپورٹ فراہم کررہی ہے۔ کمپنی کے مطابق مقامی ملازمتوں کا موجودہ تناسب 90 فیصد سے زائد ہے۔

این آر ایل، حکومتِ بلوچستان اور اسپیشل انوسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ساتھ چاغی بلوچستان میں 100 ملین ڈالر کے ایکسپلوریشن فنڈ کی سپورٹ سے 2 اضافی کاپر گولڈ ایکسپلوریشن لائسنس حاصل کرنے کیلئے سرگرمِ عمل ہے۔ این آر ایل نے نئی لیز پر کام کرنے کیلئے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (OGDC) کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، اس کے علاوہ این آر ایل کا مستقبل میں ضرورت کے مطابق قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو اس پراجیکٹ میں شامل کرنے کا ارادہ ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ہم حکومتِ بلوچستان اور ایس آئی ایف سی کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں اور کمپنی بلوچستان میں معدنی ترقی کیلئے پُرعزم ہے جس سے ملک کی قیادت میں ایکسپلوریشن کی راہ ہموار ہوگی۔ ہمیں یقین ہے کہ حکومتِ بلوچستان اور ایس آئی ایف سی کے مسلسل تعاون سے مزید ملکی کمپنیاں کان کنی کے شعبے میں شامل ہوں گی جو بلوچستان اور پاکستان کی بہتری اور ترقی کو آگے بڑھائیں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔