اسلام آباد (ارمان یوسف )اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی اے آر سی میںسائنٹیفک آفیسرز اور اسسٹنٹ سائنٹیفک آفیسرز کی اسامیوں پر بھرتیوں کا عمل معطل کر دیا ، عدالتی احکامات پر پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں بھرتیوں کیلئے جاری انٹرویوز کا عمل روک دیا گیا ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے ایس او اور اے ایس او کی اسامیوں پرخلاف ضابطہ بھرتیوں کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کے بعد چارصفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ۔
عدالت کی طرف سے متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 25فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے ۔ ایس او اور اے ایس او کی اسامیوں پربھرتیوں کے جاری عمل کے خلاف این اے آر سی کے سنیئر سائنٹیفک آفیسر صابر حسین کے بیٹے احمد علی نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔ درخواست میںسیکرٹری ایوان صدر، سیکرٹری وزارت فوڈ سیکیورٹی ، چیئرمین پی اے آر سی ، سیکرٹری پی اے آر سی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا ۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پی اے آر سی میںسائنٹیفک آفیسرز اور اسسٹنٹ سائنٹیفک آفیسرز کی اسامیوں پر بھرتیوں کا عمل غیر قانونی ہے اور من پسند افراد کو نوازا جا رہا ہے ، علاوہ ازیں پی اے آر سی آرڈیننس 1981کے تحت مستقل ممبرز کی عدم موجودگی میں بھرتیوں کا عمل قانون کی خلاف ورزی ہے ۔