پشاور (آئی پی ایس )کرم امن جرگے میں دونوں فریقین مین شاہراہ کھولنے، بنکرز مسماری اور اسلحہ جمع کرنے پر متفق ہوگئے، عمائدین نے ایک دوسرے کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کے ساتھ مزید نشستیں کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ضلع کرم میں امن و امان کے قیام سے متعلق پشاور میں امن جرگہ منعقد ہوا، جس میں دونوں فریقین شریک ہوئے جبکہ جرگہ عمائدین نے 14 نکات پر اتفاق کیا۔
جرگے کے اختتام پذیر ہونے پر جرگہ ممبر منیر بنگش نے جرگے کے فیصلوں سے اگاہ کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ جرگہ کا مقصد علاقے میں امن قائم کرنا اور مسائل کا حل تلاش کرنا ہے، کرم امن جرگہ میں دونوں فریقین مین شاہراہ کھولنے، بنکرز مسماری اور اسلحہ جمع کرنے پر متفق ہوگئے، عمائدین کی ایک دوسرے کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، اگلی نششت میں مزید معاملات آگے بڑھیں گے۔
جرگے کے ممبران کا کہنا ہے کہ علاقے میں امن قائم کرنا اور مسائل کا حل تلاش کرنا ہے، کرم میں بہت سی مشکلات ہیں ہم دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ مل کر بات کر سکتے ہیں اور ہم ایک قوم ہیں۔منیر بنگش کا کہنا تھا کہ کوہاٹ جرگے میں 14 نکات پر اتفاق ہوا تھا اور اس کے بعد کرم میں مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے،اس مذاکراتی عمل میں اسلحہ جمع کرنے جیسے اہم مسائل پر بھی بات چیت ہوئی، یہ سلسلہ مزید بہتری کی جانب بڑھ رہا ہے، تمام مسائل پر کھل کر بات کی گئی ہے اور اگلی نشست میں مزید پیشرفت کی توقع ہے۔
پشاور میں ہونے والے امن جرگے میں دونوں فریقین نے نفرتوں کے خاتمے کی بات کی۔اس سے قبل گزشتہ روز اہل تشیع کی جانب سے ظہرانہ دیا گیا تھا، جس کے بعد آج اہل سنت عمائدین نے دوپہر کے کھانے کی دعوت کی، جرگے میں کرم میں فرقہ وارانہ فسادات کے خاتمے پر بھی بات ہوئی۔
دوسری جانب ٹل سے پاراچنار جانے والے گاڑیوں کے قافلے کی روانگی کا بھی امکان ہے۔تاجر رہنما حاجی رف کے مطابق 100 سے زائد چھوٹی بڑی گاڑیاں ہنگو میں موجود ہیں جو قافلے میں شامل ہوں گی۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق، معاہدے کے تحت بنکرز کی مسماری کا عمل جاری ہے اور اب تک خار کلی اور بالش خیل میں 24 بنکرز گرائے جا چکے ہیں۔ ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ بنکرز کی مسماری کا کام آج بھی جاری رہے گا۔