Wednesday, December 24, 2025
ہومبریکنگ نیوزامریکی رکن کانگریس نے افغان طالبان کی مالی امداد کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی

امریکی رکن کانگریس نے افغان طالبان کی مالی امداد کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی

امریکی رکن کانگریس نے افغان طالبان کی مالی امداد کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی،رکن امریکی کانگریس ٹم برشیٹ نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو افغان طالبان کی مالی امداد روکنے کے حوالے سے خط لکھ دیا۔
خط کے مندرجات سے واضح ہوتا ہے کہ:”امریکی کانگریس رکن ٹم برشیٹ نے افغانستان کے مرکزی بینک کو بھیجی جانے والی رقم کی ترسیل کے بارے میں خطرے ظاہر کیا“
کانگریس مین ٹِم برشیٹ نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ طالبان کو دی جانے والی امریکی غیر ملکی امداد کو روک دیں
برشیٹ نے ٹیکس دہندگان کے ڈالروں کے استعمال کے بارے میں ”سخت تحفظات“کا اظہار کیا جسے انہوں نے”دہشت گردوں“ کی مالی معاونت کے ساتھ تشبیہ دی
برشیٹ نے دعویٰ کیا کہ:” بائیڈن انتظامیہ کے تحت امریکی غیر ملکی امداد بالواسطہ طور پر طالبان کی مالی معاونت کر رہی تھی”
”سیکرٹری انٹونی بلنکن نےاعتراف کیا کہ غیر سرکاری تنظیموں نے طالبان کو تقریباً 10ملین ڈالر کی رقم غیر ملکی امداد ٹیکس کی مد میں ادا کی“
ٹم برشیٹ
ٹم برشیٹ نے الزام عائد کیا کہ:”طالبان کو فنڈز فراہم کرنے سے دنیا بھر میں دہشتگردی کی مالی معاونت کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے”
ٹم برشیٹ نے ٹرمپ پر زور دیا کہ غیر ملکی امداد کی مد میں ایسی فنڈنگ کو ختم کیا جائے اور امریکہ کو بیرون ملک اپنے دشمنوں کی مالی امداد نہیں کرنی چاہیے
خط کے سامنے آنے کے بعد ایلون مسک نے بھی یہ سوال اٹھایا ہے کہ کیا ہم واقعی امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم طالبان کو بھیج رہے ہیں؟
اس خط کے سامنے آنے کے بعد یہ ثابت ہوتا ہے کہ افغان طالبان دنیا میں ان پر لگی دہشتگردی کی چھاپ کو ختم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں
خط اس بات کا بھی ثبوت ہےکہ افغان طالبان خطے بالخصوص پاکستان میں دہشتگردی کو فروغ دینے میں مصروف ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔