سال 2020 ء اور کرونا میں رائج ہونے والی زبان
رضی الدین رضی کا اختصاریہ
سال 2020 اب آخری سانسیں لے رہا ہے۔ یہ سال سیاسی ہنگامہ خیزیوں کے حوالے سے تو ہر سال کی طرح بہت مالا مال تھا۔ عالمی سطح پر بھی اور داخلی حوالے سے بھی اس سال کے ساتھ بہت سی یادیں وابستہ رہیں اور یہ سب کچھ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے ۔لیکن اس برس کو کورونا وائرس کے نتیجے میں رائج ہونے والی زبان ، اصطلاحات اور معمولات کے تناظر میں بھی ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کہ اس برس کے دوران وہ سب کچھ رونما ہوا جو اس سے پہلے کبھی نہ ہوا تھا۔
کورونا ، کرونا، کووڈ اور کووڈ 19 وہ لفظ ہیں جو اس دنیا نے اس سے پہلے نہیں سنے تھے۔ گزشتہ برس کے دوران یہ لفظ شاعری ، گیتوں اور ادب کی دیگر اصناف کا بھی حصہ بن گئے اور اس سال کے دوران لغت اور سماج کا حصہ بننے والے باقی سب لفظ اور معمولات بھی انہی لفظوں کی دین ہیں۔
قرنطینہ یا کورنٹائن نئے لفظ تو نہیں لیکن ان کا بھر پور استعمال اسی برس کے دوران ہوا۔ اسی طرح سماجی فاصلہ یا سوشل ڈسٹینسنگ ،ماسک ، سینیٹائزر ہر زبان میں عام بول چال کا حصہ بنے ، ،وینٹیلیٹر، وینٹ اور آکسیجن جیسے لفظوں کا بے تحاشہ استعمال بھی دنیا نے اس سے پہلے نہیں دیکھا تھا ڈاکٹرز فرنٹ لائن واریئرز ، امیونٹی ، امیون سسٹم ، مدافعتی نظام ، آئیسولیشن ، سماجی تنہائی ٹیلی میڈیسن ، آن لائن ڈاکٹرز، دستانے ، حفاظتی کٹ کرونا وارڈ کے لفظ طب کے میدان میں بہت زیادہ استعمال ہوئے ۔لاک ڈاون پہلی بار کشمیر کے تناظر میں استعمال ہوا تھا لیکن اس کی شدت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل سے دنیا اسی برس کے دوران آگاہ ہوئی۔ پھر سمارٹ لاک ڈاون کا لفظ بھی روز مرہ کی گفتگو کا حصہ بن گیا۔ نوگوایریاز کا لفظ پہلے مخصوص علاقوں یا خطوں میں سننے کو ملتا تھا اس برس یہ بھی تواتر سے دنیا بھر میں استعمال ہونے والا لفظ رہا۔ نمازوں ،جنازوں اور شادیوں میں عدم شرکت ، خانہ کعبہ سمیت بہت سے مقدس مقامات کی بندش ، تماشائیوں کے بغیر اور ایک دوسرے کو چھوئے بغیر کھیلے جانے والے میچ بھی ہم نے پہلی بار دیکھے۔
معمول کے اجتماعات ختم ہوئے تو آن لائن مشاعروں ،ویبینار، زوم اور وڈیو لنک کا استعمال عام ہوا ۔ ورک فرام ہوم، آن لائن کلاسز آن لائن لیکچرز ،ہوم ڈیلیوری ، اور اسی تناظر میں آن لائین بینکنگ ، آن لائن پیمنٹ اور ای کامرس جیسے لفظ رائج ہوئے۔ یہ تو سرسری جائزہ ہے اور ہم نے فوری طور پر یاد آنے والے وہ لفظ یہاں درج کر دئے ہیں جو اردو زبان اور ہماری دیگر قومی زبانوں کا حصہ بن چکے ہیں ۔ دنیا کی دیگر زبانوں اور علاقوں میں جانے ایسے کتنے ہی لفظ ہوں گے جو رواں برس کے دوران لغت اور زندگی کا حصہ بنے۔آئیے دعا کرتے ہیں کہ اگلا برس نئے لفظ تو ہمارے لئے لائے لیکن وہ موت کا نہیں زندگی کا پیغام دینے والے لفظ ہوں ۔