پشاور (آئی پی ایس )جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن بل پر اسلام آباد کی طرف مارچ موخر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکن دینی مدارس بل پر اسلام آباد مارچ کے لیے تیار رہیں، پارلیمنٹ میں 26 ویں ترمیم کے پہلے مسودے کو منظور کیا جاتا تو نہ ہمارا ملک میں کچھ نہ بچتا، اس مسودے میں تباہی کا بارود بھرا ہوا تھا، ہم نے ان شقوں کو نکال کر ملک کو صحت مند آئینی ترمیم دی، ہم نے 56 شقوں والے مسودے کو 34 شقوں تک محدود کیا، ترمیم میں حکومتی شقوں کو نکال کر سود سے متعلق شقوں کو حصہ بنایا گیا۔
پشاور میں اسرائیل مردہ باد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں 50 ہزار کے قریب شہدا میں 75 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکا اسرائیل کو سپورٹ کر رہا ہے، کیا ان کو انسانی حقوق کی بات کرنے کا حق ہے؟ ان کے ہاتھوں سے انسانوں کا خون ٹپک رہا ہے، امریکا اور اسرائیل انسانیت کے قاتل ہیں، امریکا اور مغربی دنیا انسانیت کے قاتل ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطین پر صہونیت کا کوئی حق نہیں ہے، فلسطین کی سرزمین فلسطینیوں کی ہے، ہم فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، فلسطین کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ ہیں۔جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ 20 سال تک افغانستان میں افغانوں کا قتل عام ہوتا رہا، غزہ کے مسلمانوں پر بمباری ہو رہی ہے، اسرائیل بے بس اور مظلوم مسلمانوں پر بمباری کررہا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ 26ویں ترمیم لائے، ہم نے ایک صحت مند ترمیم دی، یہ 56 شقوں پر مشتمل ترمیم ایک کالا ناگ بنا کر لائے تھے، ہم اس ترمیم کو 56 سے 34 شقوں پر لائے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومتیں عوام کی نہیں ہیں، ہم عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ججز کو کمزور کیا گیا ہے، پہلے ترمیمی بل ہم سے چھپایا جارہا تھا،پھر کہا جارہا تھا کہ 9 گھنٹے میں ترمیم پاس کروانی ہے، ہم نے انکار کیا، پھرایک ماہ تک اس پر ہم بات چیت کرتے رہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں نے سکھر میں کہا تھا حتمی فیصلہ پشاور کے جلسہ عام میں کریں گے، آج مفتی تقی عثمانی صاحب سے بات ہوئی، اس میں طے یہ ہوا کہ تمام اتحاد مدارس کا اجلاس ہوگا اور سب کو اعتماد میں لے کر ایک متفقہ مقف اختیار کریں گے، اس کے بعد اگر کال دینی پڑی تو آپ تیار رہیں، 16 یا 17 دسمبر کو یہ اجلاس ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں دھمکیاں مت بھیجا کرو، وردی والوں ایجنسیاں والوں، ہمیں دھمکیاں مت بھیجا کرو، دھمکیوں سے ہم ڈرتے نہیں، ہم بگڑتے ہیں، ہم تو تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ہم نے تو ان جیالوں کو قابو رکھا ہوا ہے، اگر ہم نے آنے کا فیصلہ کیا تو تمہاری گولیاں ختم ہوجائیں گی ہمارے سینے ختم نہیں ہوں گے۔انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ شرافت سے رہو گے تو شرافت سے رہیں گے اور اگر بدمعاشی کروگے تو ہم سے بڑا بدمعاش کوئی نہیں ہوگا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے ابھی ایک اور چال چلی ہے، ہمارے ہی رنگ کے مولویوں کو اٹھا کر میڈیا پر لارہے ہیں، تم علما کو لڑانے کی کوشش کر رہے ہو، ہم علما سے نہیں لڑیں گے۔جمعیت علما اسلام کے رہنما ضیا الرحمان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی جامعات میں جاکر کہتا ہے میں نے کچھ نہیں پڑھا، شراب پی کر لڑکیوں کے ہاسٹل میں جانے پر علی امین گنڈاپور کو این سی اے سے نکالا گیا تھا۔اس دوران جے یو آئی رہنما اسد محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیادت نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کیا تو اس پر لبیک کہیں گے، ہم جب اسلام آباد جائیں گے تو پی ٹی آئی والوں کی طرح واپس نہیں آئیں گے۔مفتی اسد محمود نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر عدم اعتماد کے بعد علی امین ڈی آئی خان کینٹ میں چھپ گئے تھے، علی امین گنڈاپور ووٹ پر نہیں پیسے دے کر آئے ہیں، پی ٹی آئی والے سن لیں یہ علی امین گنڈا پور اسٹبلشمنٹ کا بندہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور اسلام آباد کے سیکٹر کمانڈر کے اشارے پر اسلام آباد گئے تھے، علی امین گنڈا پور کور کمانڈر پشاور کی مرضی پر حکمرانی کر رہے ہیں۔جے یو آئی کے صوبائی امیر مولانا عطا الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو جوتے کی نوک پر بھی نہیں رکھتے، اسٹبلشمںٹ کے بل بوتے پر بیٹھے شخص ہمارے سامنے مونچھوں کو تا نہ دیں۔
مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ علی امین کے سڑکوں پر بھاگنے کی ویڈیو آج بھی موجود ہیں، علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد سے بھاگ کر مانسہرہ میں پناہ لی۔ان کا کہنا تھا کہ مدارس پر پابندی کسی صورت قبول نہیں، زرداری صاحب یہ تو آپ ہیں، حاکم علی زرداری بھی مدارس پر پابندی نہیں لگا سکتے۔مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمعیت علما اسلام مولانا امجد خان نے جلسہ سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا پہلا پرچم علامہ شبیر احمد عثمانی نے لہرایا۔ پاکستان میں جتنے آئین بنے اس میں مفتی محمود شانہ بشانہ نظر آئے، آج دشمن پاکستان کا پرچم گرانا چاہتا ہے، ہماری قیادت نے ماضی میں بھی پاکستان کا نعرہ لگایا اور آج بھی لگائیں گے، مدارس والوں نے ہی پاکستان کی جنگ لڑی تھی اور ائندہ بھی لڑیں گے۔مولانا امجد خان نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں مکمل تیار ہیں، 26ویں آئینی ترمیم کے دوران ہم نے دیکھا کے صدر، وزیراعظم سے لے کر پوری حکومت اور اپوزیشن مولانا کے در پر تھی، عزت اور ذلت دینا اللہ کے ہاتھ میں ہے، کہا جاتا تھا کہ مولانا کی سیاست ختم ہوگئی ہے۔ جے یو آئی سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد سومرو نے جلسہ عام سے خطاب میں کہا کہ اے میرے قائد آپ کے حکم پر جمہوریت کیلئے پاکستان کیلئے ووٹ کے تقدس کیلئے کارکن نے ہمیشہ لبیک کہا ہے۔علامہ راشد سومرو نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھتیں ہے ہم ان کے غلام ہے، ان کی گولی بھی جائز ان کا ہر کام جائز، ان کے کتے بھی ہمارے ٹیکس کے پیسوں پر پلتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے دعویدار صرف نوکری کی حد تک پاکستان میں ہوتے ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے آقاں کے پاس چلے جاتے ہیں۔ قائد محترم بہت ہوگیا بہت جلسے ہوگئے اب ہمیں حکم دیں ہم تیار ہیں، قائد محترم آپ حکم دیں یہ وقت انقلاب کا ہے ہم بلکل تیار ہے۔ امریکہ کے غلاموں کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے، ہم انقلاب کیلئے تیار ہیں، کارکنان بھی تیار ہے، قائد بس آپ کا اشارہ چاہئیے۔علامہ راشد سومرو نے کہا کہ کہتے ہیں اسلام آباد میں ہمارا راج ہے، وہ ممی ڈیڈی والے ہیں جو بھاگ جاتے ہیں، ہم خون دینے والے ہیں، اگر آپ نے یہ شوق پورا کرنا ہے تو پورا کرکے دیکھ لو ہم تیار ہیں، ہم بھاگنے والے نہیں بھگانے والے ہیں۔