Saturday, December 7, 2024
ہومپاکستانقائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں راجہ خرم نواز اور آئی جی اسلام آباد کے درمیان تلخ کلامی

قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں راجہ خرم نواز اور آئی جی اسلام آباد کے درمیان تلخ کلامی

اسلام آباد (آئی پی ایس )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین راجہ خرم نواز اورآئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی کے درمیان اجلاس کے دوران تلخ کلامی ہوگئی۔
پیر کو ہونے والے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں چیئرمین راجہ خرم نواز کے سخت ردعمل پر آئی جی علی ناصر رضوی کو معذرت کرنا پڑی۔آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے قائمہ کمیٹی داخلہ کو بریفنگ کے دوران شہراقتدار میں جرائم بڑھنے کی تاویل پیش کی کہ پولیس اسلام آباد پر یلغار کو روکنے میں لگی تھی جس پر کمیٹی چیئرمین راجہ خرم نواز نے آئی جی کو ایسے الفاظ استعمال کرنے سے روکا تو وہ بحث تکرار کرنے لگے۔
راجہ خرم نواز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ کی وردی پر پاکستان کا جھنڈا نہ ہوتا تو اجلاس سے باہر نکال دیتا، اس لہجے میں تو کبھی وزیر اور سیکرٹری نے بھی بات نہیں کی جبکہ اپوزیشن رکن صابزادہ حامد رضا نے بھی آئی جی کو جارحانہ انداز میں بات کرنے سے ٹوکا تو علی ناصر رضوی نے معذرت کرلی۔
آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ میں اب انگلش میں الفاظ استعمال کر لیتا ہوں جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آئی جی صاحب پوری دنیا میں کرائم ہوتا ہے، اس وقت اسلام آباد کے تھانوں میں جانے سے ڈر لگتا ہے۔آئی جی نے سوال کیا کہ سر کیا آپ کے اس بیان کو آبزرویشن سمجھا جائے؟ جس پر راجہ خرم نے کہا کہ بالکل اس کو آبزرویشن سمجھا جائے۔
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ آپ ہماری عزت نہیں کرتے لیکن ہمیں آپ کی وردی پر لگے جھنڈے کی عزت کی پروا ہے، منسٹراورسیکرٹری صاحب بھی اس لہجے میں بات نہیں کرتے جیسے آپ نے کی، میرے لیے یہ بہت بڑی شرم کی بات ہے۔
علی ناصر کا کہنا تھا کہ میرا بالکل وہ کہنے کا مطلب نہیں تھا،پولیس کانسٹیبل سے لے کر آئی جی تک سب آپ کے مشکور ہیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ ہمارے لیے انتہائی قابل عزت ہیں۔آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ 10651 فورس کا سربراہ ہونے کے ناطے بتا رہا ہوں آپ ہمارے لیے معتبر ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔