واشنگٹن:
امریکہ میں سفیر پاکستان مسعود خان سے سفارتخانہ پاکستان واشنگٹن ڈی سی میں ورلڈ افیئرز کونسل آف امریکہ (ڈبلیو اے سی اے) کے صدر اور سی ای او میتھیو ہیوگز نے ملاقات کی۔
سفیر پاکستان مسعود خان کی میتھیوہیوگز کو ورلڈ افیئر زکونسل آف امریکہ کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد
سفیر پاکستان نےامریکہ بھر میں تمام طبقات کے لیے مختلف پروگراموں اور تعلیمی اقدامات کو فروغ دینے کے لیےورلڈ افیئر زکونسل آف امریکہ اور اسکی قیادت کےکردار کو سراہا
سفیر پاکستان نے عالمی رہنماؤں، کاروباری افراد، پالیسی ماہرین، سماجی رہنماوں اور رائے سازوں کے درمیان روابط قائم کرنےاور ڈائیلاگ کرانے کے حوالے سے ورلڈ افئیرز کونسل کے بااثر کردارکی تعریف بھی کی
میتھیو ہیوگزنے ملاقات کے دوران سفیر پاکستان کو ورلڈ افئیرز کونسل آف امریکہ کے مشن اور اس کے اہم پروگراموں کے بارے میں آگاہ کیا
ہیوگز نے سفیر پاکستان کو بتایا کہ ڈبلیو اے سی اے امریکہ بھر میں 90 سے زیادہ عالمی امور کی کونسلز کو معاونت فراہم کرتا ہے اور مختلف کونسل کے ہفتہ وار متعدد پروگراموں میں نئی تجاویز پیش کرتا ہے جو قومی سلامتی، معیشت و بین الاقوامی تجارت، عالمی صحت، انسانی حقوق ، تعلیم، ثقافت، توانائی ،ماحولیات اور امیگریشن جیسے موضوعات پر مبنی ہوتے ہیں ۔
اس موقع پر سفیر پاکستان مسعود خان نے ہیوگزکو پاکستان اورامریکہ کے دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا
سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ دیرینہ دوست اور شراکت دار ہیں ۔ موجودہ دور میں دو طرفہ تعلقات میں مثبت رجحان دونوں دونوں کی نان سیکورٹی شعبہ جات میں میں اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے خواہش پر مبنی ہے۔
سفیر پاکستان نے ماہرین تعلیم، تعلیمی اداروں اور دونوں ملکوں کی عوام کے درمیان روابط کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کونسل اور پاکستان کے متعلقہ اداروں کی شراکت داری کےوسیع مواقع موجود ہیں
کونسل کے صدر نے سفیر پاکستان کی تجویز کو سراہتے ہوئے پاکستان کے ساتھ روابط بڑھانے پر آمادگی کا اظہار کیا
ورلڈ افئیرز کونسل آف امریکہ کے صدر اور سی ای او میتھیو ہیوگز نے سفیر پاکستان کو اس سال نومبر میں کونسل کی جانب سے منعقد ہونے والی نیشنل کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی
ورلڈ افئیرز کونسل آف امریکہ 1918 میں قائم کی گئی اور یہ امریکہ کی سب سے بڑی غیر منافع بخش بین الاقوامی امور کی تنظیم ہے جو کہ امریکہ کی 40 ریاستوں میں 93 خود مختار اور غیر جانبدار کونسلوں پر مشتمل ہے۔